حسن علی : وزیر اعلیٰ پنجاب سیّد محسن نقوی نے داتا دربار پر حاضری دی، چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی جبکہ داتا دربار کی توسیع منصوبے کے حوالے سے اجلاس بھی منعقد کیا گیا ۔
وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کی داتا دربار آمد کے موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور بیرسٹر سید اظفر علی ناصر ، وزیر اطلاعات و نشریات عامر میر، کمشنر لاہور ڈویژن محمد علی رندھاوا، سیکرٹری سیاحت پنجاب،سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخآری، ایڈیشنل انسپکٹرجنرل آف پولیس(سپیشل برانچ)، سٹی ٹریفک پولیس، ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سی۔ڈی۔ٹی)،میاں محمد رشیدمدینہ فاؤنڈیشن، محمد اسلم ترین مدینہ فاؤنڈیشن، جنرل منیجر نیسپاک بھی بطور ِ خاص شامل تھے۔
جناب وزیر اعلیٰ پنجاب نے دربار شریف پر چادر چڑھائی، پھول پیش اور فاتحہ خوانی کی۔داتاؒ دربار کے خطیب مفتی محمد رمضان سیالوی نے ملکی ترقی و استحکام کے لیے خصوصی دعا کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی صدارت میں ہجویری ہال میں حضرت داتاگنج بخش ؒ کے مزار کی توسیع، بین الاقوامی معیار کے لنگر خانے اور ماڈل ڈائننگ ہال کے قیام، طویل عرصے سے غیر فعال کا رپارکنگ کو فعال بنانے اور دربار شریف کے احاطے کی تو سیع کے حوالے سے ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔
سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حضرت داتاگنج بخشؒ کے مزارِ اقدس کی موجودہ تعمیرات ایک صدی سے بھی زیادہ قدیم ہیں۔ قبل ازیں دربار شریف کی مسجد 1985 ء، جبکہ 27 کنال پر محیط داتاؒ دربار کمپلیکس مئی 1999ء میں تکمیل پاچکا ہے۔ غلام گردش کے برآمدے اور حجر ہ مبارک کا ایریا جدید تعمیرات کا متقاضی ہے۔ اسی طرح دربار شریف کا وسیع و عریض کمپلیکس اپنی تمام تر وسعتوں کے باوجود جمعرات اور جمعہ کے موقع پر بھی ناکافی ہوجاتا ہے، جس کی توسیع اس وقت کا اہم تر ین تقاضہ ہے۔ جناب وزیر اعلیٰ پنجاب نے دربار کمپلیکس کی توسیع اور اس میں بین الاقوامی معیار کے ڈائننگ ہال کی فوری تشکیل اور زائرین کے لیے کارپارکنگ کی سہولت کی فوری دستیابی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ مزارات مقدسہ روحانی آسودگی کا ذریعہ اور صوفیاء کے پیغام، امن اور محبت کا امین ہے۔ عصرِ حاضر میں فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے اِن اولیاء اُمت کے افکار و تعلیمات کا ابلاغ ضروری ہے۔جناب وزیر اعلیٰ پنجاب نے دربار شریف کے ڈائننگ ہال کا بھی دورہ کیا، جہاں زائرین کے لیے کھانے کی فراہمی اور لنگر کے امور کی دستیابی کی تفصیلات جانی اور ان امور پر اطمینان کا اظہار کیا۔