ویب ڈیسک: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بوریوں میں پیسہ لاکر جمہوریت کا جنازہ نکالا جارہا ہے۔ اللہ نے ہمیں یہ نہیں کہا کہ تم نیوٹرل رہو ، نہ ادھر نہ ادھر۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ اچھائی کا ساتھ دو اور برائی کیخلاف جہاد کرو۔
مالاکنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ضمیروں کے سودے کو جمہوریت کا نام دیا جارہا ہے۔یہ لوگوں کے چوری کے پیسے سےلوگوں کے ضمیر خرید رہے ہیں۔یہ ملک کے ساتھ وہ کرنا چاہتے ہیں جو دشمن بھی نہیں کرسکتا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ سندھ ہاوس میں پیسے دے کر جمہوریت کا جنازہ نکالا جارہا ہے۔اب وہ وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرف کھڑا ہونا ہے۔ایک طرف پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں۔ضمیر فروش اور لوٹے میں فرق ہوتا ہے۔عدلیہ اور الیکشن کمیشن ضمیر فروشوں کو دیکھ رہی ہے۔معاشرہ جنگ ہارنے سے نہیں، اخلاقیات تباہ ہونے سے ختم ہوتا ہے۔قوم کی جب اخلاقیات ختم ہوجائے تو وہ محنت کرنا چھوڑ دیتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا میرے کچھ ایم این ایز غلطی کر بیٹھے ہیں۔پارٹی کا سربراہ باپ کی طرح ہوتا ہے۔ہمارا دین کہتا ہے کہ ماں ،باپ کی عزت کرو۔باپ اپنے بچوں کو معاف کردیتا ہے۔میرے جو ایم این ایز غلطی کر بیٹھے ہیں، میں آپ کو معاف کردوں گا، واپس آجائیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اب چھانگا مانگا کے دن چلے گئے۔یہ وہ پاکستان ہے جس کے عوام میں شعور آچکا ہے۔ اب قوم کے بچے بچے کو ایم این ایز کے نام پتہ چل چکے ہیں۔انہیں پتہ ہے کہ آپ نے پارٹی کو چھوڑا تو وہ پیسے کی وجہ سے چھوڑا۔ضمیر فروشوں کے بچوں سے کوئی شادی نہیں کرے گا، لوگ انہیں برا بھلا کہیں گے۔
عمران خان کا اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پر نیب کا کیس تو مسلم لیگ ن کے دور میں بنے تھا۔ فضل الرحمان کو ڈیزل کا خطاب تو ن لیگ نے دیا تھا۔ ڈیزل پرمٹ بیچنے پر رنگ باز نے مولانا کو ڈیزل کہا تھا۔
عمران خان نے کہا حدیبیہ پیپر ملز کا کیس تو پیپلزپارٹی نے نوازشریف پر بنایا۔ پیپلزپارٹی نے تو نوازشریف پر چوری کے کیس بنائے۔ اس کے علاوہ ن لیگ نے آصف زرداری پر کرپشن کے کیسز بنائے ۔ن لیگ نے تو آصف زرداری کو چوری پر 2بار جیل میں ڈالا۔