سٹی 42: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئےپیپلزپارٹی اور ن لیگ میں تنازع کھڑا ہوگیا، دونوں جماعتیں اپنا اپنا امیدوار لانےکیلئےمتحرک ہوگئیں، این اے249کراچی کےضمنی انتخاب میں بھی پی ڈی ایم ابھی تک متفقہ امیدوار سامنےنہ لاسکی، ادھرمولانا فضل الرحمان اور مریم نواز میں کل جاتی امرا میں اہم ملاقات طےپاگئی۔
ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر کس کا ہوگا؟ پیپلزپارٹی اورن لیگ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، پیپلزپارٹی عہدہ لینے کیلئے متحرک ہوگئی، پی ڈی ایم سے پھرحمایت مانگ لی، دوسری جانب ن لیگ اعظم نذیرتارڑکواپوزیشن لیڈربنانےکیلئے میدان میں آگئی، ن لیگ نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کو خط بھی لکھ دیا، معاملے پر پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے کہ بے نظیربھٹو قتل کیس میں ملزموں کاوکیل ہمیں قبول نہیں،جبکہ ن لیگ کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں طے ہواتھا سینیٹ اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا۔
ادھر این اے249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں پی ڈی ایم کے اندرونی اختلافات متفقہ امیدوار لانے میں رکاوٹ بن گئے۔ پیپلزپارٹی نے عبدالقادرمندوخیل کوضمنی الیکشن لڑانےکافیصلہ کرلیاجبکہ مفتاح اسماعیل ن لیگ کےامیدوار ہوں گے، معاملے پر بلاول بھٹو اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان ملاقات بھی ہوئی، جس میں این اے 249 کےضمنی انتخاب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، شاہدخاقان عباسی نےن لیگ کے اُمیدوارکیلئےحمایت مانگ لی، بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ پارٹی سےمشاورت کےبعدآگاہ کریں گے۔
استعفوں پر پیپلزپارٹی کی جانب سے وقت مانگنے کے بعد ن لیگ اور جےیو آئی کے درمیان رابطوں میں تیزی آگئی، دونوں جماعتوں میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا، مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کےدرمیان ملاقات بھی طے پاگئی، مولانا فضل الرحمان اتوار کو جاتی امرا میں مریم نواز سےملاقات کریں گے۔اسمبلیوں سےاستعفوں اورسیاسی صورتحال پرمشاورت ہوگی۔