(وقاص احمد) متنازع بیان دینے پر (ن) لیگ کے ایم این اے میاں جاوید لطیف کے خلاف تھانہ ٹاؤن شپ میں مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں بغاوت، غداری، سائبر کرائم ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کے خلاف تھانہ ٹاؤن شپ میں تعزیرات پاکستان کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ ٹاؤن شپ کے رہائشی جمیل سلیم کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی کی جانب سے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا کہ جاوید لطیف نے حکومت، ملکی سالمیت کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی، میاں جاوید لطیف نے پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے کارکنوں کے مابین نفرت کا بیج بویا، ایم این اے نے ملک میں فساد برپا کرنے کے لئے ہرزہ سرائی کی، اپنے بیان سے عوام میں خوف ہراس پھیلایا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایم این اے نے ٹی وی پر ملکی سلامتی اور ریاستی اداروں کے خلاف بیان دے کر فوجداری اور آئینی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، میاں جاوید لطیف نے حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف بیان دے کر مجرمانہ فعل کا ارتکاب کیا ہے۔
واضح رہےکہ میاں جاوید لطیف نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں مریم نواز کو کچھ ہونے کی صورت میں پاکستان کھپے کا نعرہ نہ لگانے کا بیان دیا تھا۔