(شاہین عتیق/ عمر اسلم) سپیشل جج اینٹی نارکوٹکس شاکر حسن نے رانا ثناءاللہ منشیات کیس کی سماعت تین اپریل تک ملتوی کر دی، اس بار بھی ملزمان کی حاضری پوری نہ ہونے پر رانا ثناءاللہ پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
اے این ایف نے سپیشل جج اینٹی نارکوٹکس کی عدالت میں رانا ثناءاللہ اور دیگر پانچ ساتھیوں کے خلاف پندرہ کلو ہیروین رکھنے کے الزام میں چالان پیش کر رکھا ہے، عدالت نے آج رانا ثناءاللہ اور دیگر پانچ ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کیا تھا، ایک ملزم محمد اکرم کورونا کی وجہ سے پیش نہیں ہوا۔ عدالت میں فرہاد علی شاہ ایڈوکیٹ کی درخواست پر عدالت نے ملزمان کی حاضری پوری نہ ہونے کی وجہ سے سماعت تین اپریل تک ملتوی کردی۔
عدالت میں پیشی کے بعد رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ ضرور کرے گی، لانگ مارچ کا التوا غلط ہوا، حکمران ناکام ہوچکے ہیں، قربانی کی عید سے پہلے ان کی قربانی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ غلط ہوا، لانگ مارچ کے التوا سے حکمرانوں کی خوشیاں دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہےکہ لانگ مارچ کے باعث ان کی نیندیں حرام ہو چکی تھیں، پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں کسی نتیجے پر ضرور پہنچیں گے۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کی نیب طلبی کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پہلے بھی جب مریم نواز پیش ہوئی تھیں تو ویڈیو میں حقائق کو دیکھا جا سکتا تھا۔