کورونا کا خطرہ، محکمہ ہیلتھ زبانی جمع خرچ تک محدود

20 Mar, 2020 | 11:00 PM

( زاہد چوہدری ) کورونا  وائرس کے بڑھتے خدشات، عالمی وبا کے ٹیسٹ کیلئے پی سی آر کی ضرورت، شہر کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں پی سی آر مشینیں موجود لیکن ٹیسٹ کٹس میسر نہ ہونے کے باعث تشخیص کی سہولت ناپید۔

ذرائع کے مطابق کورونا وائرس دنیا کے 175 ممالک میں  پھیل چکا ہے، دنیا بھر میں اب تک اس وائرس کے 2 لاکھ 28 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عالمی سطح پر میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی جس کے بعد ہر ملک کی جانب سے کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

 پاکستان میں کورونا کے کیسز کی تعداد585 ہوچکی ہے جن میں سے2 افراد کی ہلاکت اور439 کاطبی معائنہ کیا جارہا ہے، 13 افراد کو طبی معانئے کے بعد گھر بھیجا جاچکا ہے۔

کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے اقدامات میں مصروف محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ ڈیڑھ ماہ بعد بھی زبانی جمع خرچ تک محدود ہے۔ کورونا کی تشخیص پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے کی جارہی ہے لیکن شہر کے ٹیچنگ ہسپتالوں کی لیبارٹریز میں پی سی آر مشینیں موجود ہونے کے باوجود ٹیسٹ کیلئے مخصوص کٹس اور پروٹیکشن پروٹوکول کا بندوبست نہ کرنے کی وجہ سے ٹیچنگ ہسپتال تشخیصی سہولت فراہم نہیں کر رہے۔

ٹیچنگ ہسپتالوں نے خود بھی کورونا کی تشخیص کیلئے اپنی پی سی آر مشینوں پر ٹیسٹ کیلئے کوئی کوشش نہیں کی اور تمام تر ٹیسٹ محکمہ پرائمری ہیلتھ کی لیبارٹری کو بھجوائے جارہے ہیں۔

شہر میں مشتبہ مریضوں کی تعداد بتدریج بڑھنے کی وجہ سے اب محکمہ پرائمری ہیلتھ کی لیبارٹری پر ٹیسٹوں کا دباؤ بھی بڑھ رہا ہے اور ٹیچنگ ہسپتالوں سے سیمپل حاصل کرنے والے سٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔

مزیدخبریں