ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شہنشاہ جذبات محمد علی کو دنیا چھوڑے 14برس بیت گئے

شہنشاہ جذبات محمد علی کو دنیا چھوڑے 14برس بیت گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(زین مدنی ) پاکستان فلم انڈسٹری پر کئی دہائیوں تک راج کرنے والے اداکار محمد علی کو دنیا چھوڑے14 برس بیت گئے، گزشتہ روز محمد علی کی برسی منائی گئی اور ان کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کی گئی ۔

1931 کو جنم لینے والے محمد علی نے فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا تاہم جلد ہی ان کی مسحور کن آواز نے انہیں فلمی دنیا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا اور انہوں نے 1962 میں فلم چراغ جلتا رہا سے بطور ولن فلمی کریئر کا آغاز کیا تاہم بطور ہیرو ان کی پہلی معروف فلم کنیز تھی جس پر انہیں بہترین اداکار کا نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔

 لیجنڈری اداکار کو 1966 میں ریلیز ہونے والی فلم آگ کا دریا نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور وہ عروج حاصل کیا جو بہت کم اداکار اپنی زندگی میں دیکھ سکے ہیں۔

 محمدعلی کی شہرہ آفاق فلموں میں صاعقہ، وحشی، آس، آئینہ اور صورت، انسان اور آدمی سمیت حیدر علی شامل ہیں، انہیں شہنشاہ جذبات کا خطاب بھی دیا گیا انہوں نے450 سے زائد اردو، پنجابی، پشتو، ہندی اور بنگالی فلموں میں کام کیا۔

انہوں نے چار دہائیوں تک سلورسکرین پر حکمرانی کرکے کروڑوں فلم بینوں کے دلوں پر راج کیا، محمد علی نے 300 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں پنجابی فلمیں بھی شامل ہیں۔ منفرد انداز، آواز کے اتار چڑھاؤ پر مکمل دسترس اور حقیقت سے قریب تر اداکاری نے محمد علی کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

مسلم سربراہی کانفرنس 1974ء کے دوران ہی مسقط عمان کے سلطان قابوس نے انھیں غیر سرکاری سفیر کی حیثیت سے تعریفی شیلڈ پیش کی اور ایران کے شہنشاہ نے پہلوی ایوارڈ دیا۔

 محمد علی نے کئی فلمی اور بین الاقوامی ایوارڈز کے علاوہ حکومت پاکستان کی طرف سے تمغہ امتیاز اور 1984 میں تمغہ حسنِ کارکردگی بھی حاصل کیا۔ محمد علی19 مارچ 2006 کو علالت کے بعد باعث لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔

Shazia Bashir

Content Writer