حسن علی: پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا آغاز ہو گیا۔ اپوزیشن لیڈر نے بجٹ کو الفاظ کا گورکھ دھندہ قرار دیدیا۔ اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ بجٹ سرپلس نہیں ،آٹھ سو تین ارب روپے خسارے کا ہے ۔ حکومتی ارکان کاکہناتھاکہ مریم نواز حکومت نے مثالی بجٹ پیش کیاہے۔
پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ایوان میں بحث کا آغاز ہو گیا۔ اپوزیشن کی حکومت پر تنقید کا حکومتی ارکان نےکرارا جواب دیا۔ اپوزیشن لیڈر کاکہناتھاکہ بجٹ کہنے کو تو سرپلس ہے لیکن حقیقت میں یہ خسارے کا بجٹ ہے۔
حکومتی بنچوں سے بھی پی ٹی آئی کی قیادت پر کڑی تنقید کی ، حکومتی بنچوں کے رکن شوکت راجہ کاکہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی "ایبسو لیوٹلی ناٹ" کہتا ہے لیکن دوسرے ہی دن امریکہ سے ایمبولینس لے لیتا ہے ۔ دیگر حکومتی ارکان کا کہناتھاکہ مریم نواز نے حقیقی معنوں میں ہر شعبہ کےلئے بجٹ مختص کیا ۔
جنید افضل ساہی، احمد سعید قاضی ، آشفہ ریاض فتیانہ ، پیر اشرف رسول، علی امتیاز وڑائچ ، ناصر چھینہ، رانا منور غوث ، سجاد وڑائچ، امونیئل مسیح، شیخ امتیاز اور دیگر ارکان نے جہاں بجٹ کے اہم نکات کو ایوان میں اٹھایا وہیں اپنے حلقوں کے مسائل کو بھی اجاگر کیا۔
پینل آف چیئرپرسنز علی حیدر گیلانی نے اجلاس جمعہ کی صبح نو بجے تک ملتوی کردیا۔