فاران یامین:تھانہ برکی حدود سے 20 لاکھ روپے تاوان کی رقم کے لئے اغواء کیا گیا 18 سالہ نوجوان 5 روز بعد بھی بازیاب نہ ہوسکا۔
والد رزاق نے اپنی مدد آپ کے تحت اغواء کاروں کے موبائل کی لوکیشن نکلوائی اور اغواء کاروں کو اوکاڑہ سے پکڑ کرلاہور لایا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔پولیس کے روائتی سست انداز کے باعث نہ نوجوان بازیاب ہو سکا نہ دیگر ساتھی پکڑے جاسکے۔
تھانہ برکی کی حدود سے 18سالہ حماد علی نامی لڑکا اغوا، حماد علی کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم اغوا کاروں کیخلاف والد رزاق کی مدعیت میں تھانہ برکی میں درج کیا گیا تھا ، حماد علی گھر کا سامان لینے باہر گیا اغوا کاروں نے اغوا کر لیا، اغواکاروں نے حماد کے والد کو ویڈیو کال پر بچے کو دکھایا اور 20 لاکھ روپے تاوان مانگا، اغواء کار کی ویڈیو کال ریکارڈ منظر عام پر آگئی۔ویڈیو میں اغوا کار نے پہلے حماد کو سوتے ہوئے اسکے والد کو دکھایا اور پھر اپنا چہرا بھی دکھایا۔حماد کے والد نے اپنی مدد آپ کے تحت اغوا کاروں کے موبائل کی لوکیشن ٹریس کی جو اوکاڑہ کی تھی، رزاق اپنے بچے کی تلاش میں اوکاڑہ گیا جہاں ملزم اسکے ہتھے چڑھ گیا.
مدعی مقدمہ نے اغوا کار کو لاہور لا کر تھانہ برکی پولیس کے حوالے کر دیا تاہم مغوی حماد موقع سے برآمد نہ ہوا۔بچے کے والد کو ہری پور سے دوبارہ تھریٹ کالز موصول ہو رہی ہیں کہ انکا ساتھی رہا کروائو اور تاوان کی رقم بھی دو۔ برکی پولیس اندراج مقدمہ اور ملزم کو تحویل میں رکھنے کے باوجود اسکے ساتھی اغوا کاروں کا سراغ نہ لگا سکی۔حماد کے والد نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کے اسکے بچے کو بازیاب کروایا جائے۔