ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ نون کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے لندن میں نواز شریف کے آفس پہنچ گئے۔
شاہد خاقان عباسی نے صحافیوں کو بتایا کہ میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں سیاسی صورتحال پر بات چیت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے آج کی ملاقات میں بہت کچھ کلئیر ہو جائے گا۔
گزشتہ کئی ہفتوں سے شاہد خاقان عباسی کے مسلم لیگ نون کی قیادت اور حکومت سے اختلافات کی قیاس آڑائیاں کی جا رہی تھیں۔ شاہد خاقان عباسی نے پہلے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا تو کہا جا رہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی آذربائیجان کا ایل این جی کارگو پاکستان کی نجی کمپنیوں کے ذریعے خریدے جانے پر زور دے رہے تھے اور پٹرولیم ڈویژن نے اس حوالے سے شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر سمری تیار کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پارٹی سے اختلافات کے باعث جنرل کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ دوسری جانب مفتاح اسماعیل نے دعوت کے باوجود جنرل کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ یہ دونوں رہنما گزشتہ کئی ہفتوں سے مل کر ری امجیننگ پاکستان کے نام سے ملک بھر میں کئی مشاورتی اجلاس بھی کر چکے ہیں۔
نواز شریف نے مسلم لیگ نون کی جنرل کونسل کے اجلاس کے بعد اختلافات کی قیاس آرائیاں بڑھنے کے بعد شاہد خاقان عباسی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان کے تحفظات دور کرنے کے لیے انہیں دورہ لندن کی دعوت دی تھی جس پر شاہد خاقان عباسی آج میاں نواز شریف سے ملاقات کرنے کے لئے ان کے دفتر پہنچ گئے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال اکتوبر نومبر میں الیکشن ہونا قانون کے مطابق ضروری ہیں۔صوبائی اسمبلیاں ملک میں انتشار پھیلانے کےلئے توڑی گئی۔ میری مسلم لیگ نون یا نواز شریف سے کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ میں نے میاں صاحب کو کہا تھا کہ جب آپ قیادت تبدیل کرینگے تو میرا پارٹی کے کسی عہدے پر رہنا ممکن نہیں۔