وڈیو گیم نے نوجوان کی جان لے لی

20 Jun, 2020 | 06:40 PM

Arslan Sheikh

( فہد علی ) خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا طاری کردی ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی شخص اپنے ہاتھوں سے موت کو گلے لگا لیتا ہے۔

خودکشی کی وجوہات گھریلو جھگڑے، جہالت اور ذہنی تناؤ ہے۔ زیادہ تر واقعات ذاتی و گھریلو مسائل کہ وجہ سے رونما ہوتے ہیں۔ خودکشی کرنے والوں میں ان پڑھ افراد کے ساتھ  پڑھے لکھے نوجوانوں کی اکثریت شامل ہیں۔ شمالی چھاؤنی کے علاقے میں وڈیو گیم کھیلنے سے منع کرنے پر نوجوان نے خودکشی کرلی۔

وڈیو گیم کھیلنے سے منع کیوں کیا، ایف سی کالج میں زیر تعلیم سیکنڈ ایئر کے طالب علم بیس سالہ جونٹی جوزف نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔ ورثا کے مطابق جونٹی ہر وقت ”پب جی“ گیم کھیلنے میں لگا رہتا تھا، گزشتہ رات منع کیا، صبح کمرے میں جونٹی کی پنکھے سے لاش لٹک رہی تھی. لواحقین کی جانب سے پوسٹمارٹم نہ کروانے پر پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی۔

ماہرین کے مطابق اس کے علاوہ قانونی مسائل بھی ہیں اور اس امر کی نگرانی کرنے کے لیے بھی کوئی نظام موجود نہیں کہ جو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں وہ معیار کے مطابق ہیں یا نہیں۔

یاد رہے چند روز قبل بالی ووڈ کے مشہور اداکار 34 سالہ نوجوان سوشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کرلی تھی۔ سوشانت سنگھ راجپوت ممبئی کے علاقے باندرہ میں واقع اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ ممبئی پولیس کا بھی یہ ہی کہنا تھا کہ وہ اتوار کی صبح ممبئی کے علاقے باندرہ میں موجود اپنی رہائش گاہ میں مردہ پائے گئے۔ اداکارنے رسی کا پھندہ لگا کر خودکشی کی اور اس واقعے کی اطلاع اُن کے نوکر نے پولیس کو دی۔

مزیدخبریں