خواتین کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ

20 Jun, 2020 | 11:30 AM

Shazia Bashir

ماڈل ٹاؤن(عرفان ملک) شہر میں خواتین کو قتل کرنے کے واقعات بڑھنے لگے۔ کہیں قتل کر کے لاشیں بوریوں میں پھینک دی گئیں تو کہیں جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے۔

 

 پانچ ماہ میں اکتالیس خواتین کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کردیا گیا۔ ڈیڑھ ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں سے تین خواتین کی بوری بند لاشیں ملیں۔ خواتین کو گھریلو ناچاقی پر قتل کیا گیا یا اغواء کے بعد جان لی گئی، قاتل کون ؟ پولیس تاحال سراغ لگانے میں نا کام ہے۔

ایک خاتون کی بوری بند لاش گجرپورہ تھانے کی حدود میں رنگ روڈ سے ملی، برقع پوش خاتون کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے، تاحال شناخت نہیں ہوسکی، اسی طرح ہال روڈ نالے اور ایک کوڑے دان سے خاتون کی ٹانگیں برآمد ہوئیں جس کے بارے میں تاحال کچھ پتہ نہیں چلا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیسز کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ رواں سال قتل ہونے والی خواتین کی تعداد ماڈل ٹاؤن اور صدر ڈویژن میں سب سے زیادہ رہی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اکتالیس میں سے بارہ قتل ہونے والی خواتین کے کیسز کی تفتیش ابھی جاری ہے۔

دوسری جانب ہربنس پورہ میں بیوی نے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کر دیا، پولیس نے مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے منتقل کر کے کارروائی شروع کر دی۔ پولیس کے مطابق ہربنس پورہ کے علاقے ہجویری سکیم کے قریب بیوی نے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کر دیا۔مقتول غلام فرید مارکی کا سکیورٹی گارڈ تھا جس کی لاش مارکی سے برآمد ہوئی، ملزمان نے غلام فرید کو آہنی راڈ کے وار کر کے قتل کیا جبکہ مقتول غلام فرید کی بیوی تین روز قبل آشنا کے ساتھ فرار ہو گئی تھی۔

پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کر کے مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے منتقل کر دی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کا مقدمہ درج کر کے مزید کاروائی کی جا رہی ہے۔

مزیدخبریں