ججز انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ، مقدمات کے ٹرائلز رُک گئے

20 Jun, 2018 | 01:57 PM

(شاہین عتیق) سیشن  اور سول کورٹس میں چوالیس جوڈیشل افسر کو ریٹرننگ آفیسر بنانے کی وجہ سے عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا، تمام کیسز میں 25 جولائی تک کی تاریخیں دی جا رہی ہیں۔

خبر پڑھیں۔۔۔۔لوڈ شیڈنگ سے تنگ لاہوریوں کیلئےخوشخبری

سٹی 42 کے مطابق 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں عدلیہ کی خدمات لینے کی وجہ سے ان کا کام بری طرح متاثر ہو رہا ہے، سیشن کورٹ میں 14 ایڈیشنل سیشن جج اور سول کورٹ میں 30 سول ججوں کو بطور ریٹرننگ آفیسر مقرر کر دیا گیا، جس سے عدالتوں میں فوجداری اور سول کیسز کے ٹرائل رُک گئے ہیں، روزانہ سینکڑوں کیسوں میں تاریخیں دی جا رہی ہے۔ججوں کی مصروفیت سے سائلین کے ساتھ ساتھ وکلا بھی پریشان ہیں۔

خبر ضرور پڑھیں۔۔۔خیابان جناح رائیونڈ روڈ کے قریب خوفناک ٹریفک حادثہ

فیصل باجوہ اور حسیب قدوسی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ جوڈیشل افسروں کے بطور ریٹرننگ آفیسر کام کرنے سے زیر سماعت کیس مزید التوا کا شکار ہوں گے۔

واضح رہے کہ سیشن جج لاہور کو بھی ریٹرننگ افسران کی جگہ ڈیوٹی پر مقرر کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں