ویب ڈیسک: بھارت کی مرکزی حکومت نے آخر کار ریسلر لڑکیوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کو سنجیدگی سے لے کر ریسلر خواتین کو کھیلوں میں شمولیت کے دوران ہراسانی سے بچانے کے ضروری انتظامات کر دیئے۔
نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی راجیہ سبھا کے اجلاس کے دوران کھیلوں کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے پہلوانوں کے جنسی ہراسانی الزامات کے متعلق سوالات کے ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ریسلر لڑکیوں کو مستقبل میں کسی ہراسانی سے بچانے کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات کا مشورہ دیا گیا ہے۔
(a) ایک خاتون کوچ اندرون ملک/بین الاقوامی کیمپوں کے دوران خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ کسی بھی دستے کا لازمی حصہ بنے گی۔
(b.) تمام قومی کوچنگ کیمپس اور غیر ملکی ٹورنامنٹوں، دوروں میں کمپلائنس آفیسر کا تقرر کیا جائے گا تاکہ ٹیم کی کھلاڑیوں اور دیگر لوگوں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کی جاسکے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کھیلوں میں جنسی ہراسانی کی روک تھام سے متعلق سٹینڈرڈ آپریٹنگ پوسیجرز (ایس او پیز) کے مطابق ہدایات پر عمل کیا جارہا ہے۔
(c) کسی بھی قومی کوچنگ کیمپ اور غیر ملکی نمائش کے آغاز سے پہلے کیمپ سے پہلے کے حساسیت کے ماڈیولز کو ڈیزائن اور تمام کھلاڑیوں، کوچوں اور معاون عملے کو ایک ساتھ پیش کیا جائے گا۔
(d) متعلقہ NSFs کے ذریعے قومی کوچنگ کیمپس میں خواتین کوچز/سپورٹ اسٹاف کی طاقت میں اضافہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ریسلر لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے بھاجپا رکن پارلیمنٹ برج بھوشن کو انڈین ریسلنگ فیڈریشن سے بھی نکال دیا گیا لیکن برج بھوشن اب بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کا رکن ہے اورر اتر پردیش میں قیصر گنج کے حلقہ سے لوک سبھا کی پارٹی ٹکٹ کا امیدوار ہے۔