ابراہیم راجہ: امریکہ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ سائفر کے متعلق گھڑے گئے الزامات مکمل بے بنیاد تھے، کئی مرتبہ آن ریکارڈ یہ کہہ چکے کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ہم پاکستان یا کسی بھی ملک میں کسی بھی پارٹی کی طرف داری نہیں کرتے۔ امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے یہ باتیں پاکستانی نیوز چینل 24نیوز کے سوالات کے جواب میں بتائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری کی جانب سے گزشتہ روز سائفر کے حوالے سے ایک اعترافی بیان دیا گیا جس کے بعد 24 نیوز کے بیورو چیف ابراہیم راجا نے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کیا اور انہیں پانچ سوالات ارسال کیے۔
جن میں پوچھا گیا کہ عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کےاعترافی بیان پر امریکا کا کیا مؤقف ہے؟ اعظم خان نےاعتراف کیا کہ عمران خان نے سائفر پر جھوٹا سازشی بیانیہ گھڑا، اس پر امریکا کا کیا ردعمل ہے؟ اعظم خان کےمطابق عمران خان کی سازش کا ہدف پاکستانی فوجی قیادت اور امریکا تھے،اس پرامریکا کا کیا مؤقف ہے؟ امریکا پاکستان کیساتھ دفاعی اور معاشی تعاون بڑھانے کیلئے کیا اقدامات کررہا ہے؟ اور امریکا پاکستان اور آئی ایم ایف کی ڈیل کو کیسے دیکھ رہا ہے؟۔
ان سوالات کے جواب میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے 24 نیوز کے پانچوں سوالات کا تفیصلی جواب دیا گیا جس میں ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کرنے پر شکریہ ادا کیا گیا اور کہا گیا کہ امریکی سائفر کے متعلق گھڑے گئے الزامات مکمل بے بنیاد تھے، کئی مرتبہ آن ریکارڈ یہ کہہ چکے کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ہم پاکستان یا کسی بھی ملک میں کسی بھی پارٹی کی طرف داری نہیں کرتے۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں استحکام امریکا اور بین الاقوامی اداروں کیلئے نہایت اہم ہے، امریکا دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے، پاکستان کیلئے ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام شروع کر رکھا ہے۔
ترجمان اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس پروگرام کے ذریعے پاک امریکا دفاعی تعلقات اورتعاون کو وسعت دی جاتی ہے، امریکا پاکستان کے ساتھ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے کا خواہشمند ہے اور پاک امریکا دفاعی، سرحدی اور سیکیورٹی تعاون کو انہتائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
جواب میں مزید واضح کیا گیا کہ امریکا نے پاکستان میں سال 2022ء میں 250 ملین ڈالرز کی براہ راست سرمایہ کاری کی، امریکا پاکستانی برآمدات کی سب سے بڑی منڈی ہے اور اس میں وسعت کی گنجائش ہے، امریکا نے 2021ء میں پاکستان سے 5 ارب 30 کروڑ ڈالر کی درآمدات کیں، 2022ء میں پاک امریکا تجارت کا حجم 9 ارب ڈالرز سے زیادہ رہا جبکہ امریکا اور پاکستان کے درمیان گرین الائنس فریم ورک متعارف کرایا گیا، اس فریم ورک کامقصد زراعت، توانائی اور صاف پانی کےشعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔
اس حوالے سے امریکی سیکرٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کیساتھ ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف ڈیل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔