ویب ڈیسک: گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں رائے کوٹ کے مقام پر پہاڑی نالہ کےسیلاب میں آنے والے ملبہ کے سبب دریا کا بہاو رک گیا اورر علاقہ میں سندھ دریا کے پانی سے مصنوعی جھیل بن گئی۔
نگر سے تعلق رکھنے والے اسلام آباد بیسڈ صحافی جمیل نگری نے اپنی ایک ٹویٹ پوسٹ میں بتایا ہے کہ راے کوٹ نالہ سے آنے والے سیلاب نے دریائے سندھ کو روک دیا، چلاس کے قریب پانی کا راستہ رکنے سے ایک مصنوعی جھیل بن گئی۔ اس جگہ پانی کا دباو بڑھے گا تو رکا ہوا راستہ اچانک پھٹ سکتا ہے جس سے نیچے کی آبادیوں کی طرف پانی کا بڑا ریلا جا سکتا ہے اور نشیبی علاقوں میں تباہی پھیل سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں موجودہ گرمی کی لہر گلیشیئرز کا پانی تیزی سے پگھلنے کے ساتھ گلیشئیر پھوٹنے کا سبب بن سکتی ہے اورر اس عمل سے عارضی گلئشئیر جھیلیں بن سکتی ہیں جو بعد میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں۔
کل شب اس پوسٹ کے ظاہر ہونے کے بعد گلگت بلتستان کے کئی زرائع نے اس جھیل کے بننے کی تصدیق کی اوور اسے خطرناک قرار دیا۔
ایک ٹویٹر ہینڈل سکردو پی کے سے بتایا گیا کہ چلاس : رائے کوٹ، کے قریب ندی میں طغیانی سے دریائے سندھ کا بہاؤ جزوی طور پر بند ہو نے سے بنی ہوئی مصنوعی جھیل "لیچر پل" تک پھیلی ہوئی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ پل کے ستون پانی میں ڈوب رہے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سیلاب سے قریبی علاقوں میں انسانی بستیوں کو نقصان پہنچا ہے۔