ویب ڈیسک: گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں رائے کوٹ کے مقام پر پہاڑی نالہ کےسیلاب میں آنے والے ملبہ کے سبب دریا کا بہاو رک گیا اورر علاقہ میں سندھ دریا کے پانی سے مصنوعی جھیل بن گئی۔
نگر سے تعلق رکھنے والے اسلام آباد بیسڈ صحافی جمیل نگری نے اپنی ایک ٹویٹ پوسٹ میں بتایا ہے کہ راے کوٹ نالہ سے آنے والے سیلاب نے دریائے سندھ کو روک دیا، چلاس کے قریب پانی کا راستہ رکنے سے ایک مصنوعی جھیل بن گئی۔ اس جگہ پانی کا دباو بڑھے گا تو رکا ہوا راستہ اچانک پھٹ سکتا ہے جس سے نیچے کی آبادیوں کی طرف پانی کا بڑا ریلا جا سکتا ہے اور نشیبی علاقوں میں تباہی پھیل سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں موجودہ گرمی کی لہر گلیشیئرز کا پانی تیزی سے پگھلنے کے ساتھ گلیشئیر پھوٹنے کا سبب بن سکتی ہے اورر اس عمل سے عارضی گلئشئیر جھیلیں بن سکتی ہیں جو بعد میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں۔
Flood from Raikot nallah blocked Indus River, an artificial lake formed near Chilas.
— Jamil Nagri (@jamilnagri) July 19, 2023
The outburst of the lake can create disaster in downstream areas.
The current heatwaves across #Gilgit_Baltistan may cause Glacier Lake Outburst Floods. pic.twitter.com/p0aep0asfg
کل شب اس پوسٹ کے ظاہر ہونے کے بعد گلگت بلتستان کے کئی زرائع نے اس جھیل کے بننے کی تصدیق کی اوور اسے خطرناک قرار دیا۔
ایک ٹویٹر ہینڈل سکردو پی کے سے بتایا گیا کہ چلاس : رائے کوٹ، کے قریب ندی میں طغیانی سے دریائے سندھ کا بہاؤ جزوی طور پر بند ہو نے سے بنی ہوئی مصنوعی جھیل "لیچر پل" تک پھیلی ہوئی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ پل کے ستون پانی میں ڈوب رہے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سیلاب سے قریبی علاقوں میں انسانی بستیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
چلاس : رائے کوٹ، کے قریب ندی میں طغیانی سے دریائے سندھ کا بہاؤ جزوی طور پر بند ہو گیا ہے اور ایک مصنوعی جھیل بن گئی ہے، جو "لیچر پل" تک پھیلی ہوئی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ پل کے ستون پانی کے نیچے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سیلاب سے قریبی علاقوں میں انسانی بستیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ pic.twitter.com/e7SSuK8Abm
— Skardu.pk (@skardu_pk) July 19, 2023