(احمد رضا) پرائم منسٹر یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ کی سربراہ شیزا فاطمہ نے کہا کہ ایک سال سے وزیر اعظم یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام چل رہا ہے، جس میں ہزاروں کی تعداد میں پلیئرز نے شرکت کی۔ نفرت اور انتشار کی سیاست سے دلبرداشتہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی ہوئی ہے۔
اس پروگرام سے دور دراز کے باصلاحیت کھلاڑیوں کو قومی سطح پر نمائندگی دلائی جنہوں نے میڈلز لے کر ملک کا نام روشن کیا، اس کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کو مختلف اداروں میں ملازمتیں بھی دی گئیں۔
شیزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ پچھلی حکومت نے ادارہ جاتی اسپورٹس کو بند کر کے چالیس ہزار کھلاڑیوں کو بے روزگار کر دیا جسے اب بحال کر دیا گیا ہے۔ جو سپورٹس کی خوشحالی کا بڑا سبب بن چکا ہے۔ لیجنڈز کے ساتھ زیادتی ہوتی رہی جس سے ماضی کے اسٹار پکوڑے بیچ کر رکشے چلا کر زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پانچ ارب روپے کے منصوبوں میں پاکستان کی پہلی اسپورٹس یونیورسٹی بنائی جائے گی جس میں کھیلوں پر اچھے پلانرز پیدا ہوں گے۔ اینڈوومنٹ فنڈز سے فوری طور پر ریٹائرڈ ہیروز کی فلاح پر خرچ کیے جائیں گے۔ دنیائے اسپورٹس کے نقشے پر ابھرنے والی گیمز ’ای اسپورٹس‘ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔