ویب ڈیسک: بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں بھارت کی طرف سے دوسرا بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا گیا، ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد2لاکھ 10ہزار 983 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 92ہزار960 ریکارڈ کیا گیا۔
ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ 88ہزار934کیوسک اوراخراج ایک لاکھ 10 ہزار کیوسک ہے،ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمدایک لاکھ 77ہزار 775 جبکہ اخراج 90ہزارکیوسک ہے،ہیڈ مرالہ کے مقام پر آج کل پانی سطح معمول سے زیادہ دیکھی جا رہی ہے۔
ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں ایک لاکھ 31 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے،دریائے چناب میں جموں کشمیر سے پانی کی آمد ایک لاکھ 31 ہزار 63 کیوسک ہے،بلند ہوتی پانی کی سطح کو دیکھنے شہریوں نے ہیڈ مرالہ کا رخ کر لیا۔
بہاولنگر میں دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کے باعث دریا کے نزدیکی نشیبی علاقوں میں درجنوں چھوٹی آبادیاں زیر آب آگئی ہیں جب کہ فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
چشتیاں میں بستی میہ کے مقام پر حفاظتی بندمیں 300 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، متعدد بستیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور کئی فصلیں زیر آب آگئیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلعی انتظامیہ ریسکیو ٹیموں کے ساتھ آرمی بھی سیلابی علاقوں میں مصروف عمل ہے۔
عیسی ٰخیل میں اودے والا کے مقام پر برساتی ندی نالے چچالی کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا،پانی گھروں میں داخل ہو گیا،شہریوں کی اپنی مدد آپکے تحت امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
لیہ مائنر سے شہباز آباد کے مقام پر نکلنے والے کھال میں شگاف پڑ گیا،شگاف پڑنے سے نہری پانی کھیتوں میں داخل ہونے لگا ۔
مکینوں کا کہنا ہے کہ سامان اور جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیاگیا،برساتی ندی نالوں سےہر سال ہزاروں ایکڑپر کھڑی فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں۔
بہاولپور میں ستلج میں پانی بڑھنے کے بعدیونین کونسل منگوانی کا بہاول پور سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا، یونین کونسل منگوانی کے لیے دریائے ستلج میں کشتی سروس شروع کی گئی ہے۔
بہاولپور میں ایمپریس برج کے قریب دریا میں پانی کا بہاؤ 10 ہزار کیوسک نوٹ کیا گیا۔
راوی میں سیلاب کے سبب بورے والا کی تحصیل ساہوکا میں تین مقامات پر حاظتی بند ٹوٹ گئے، مہرو بلوچ کے علاقہ میں کئی نشیبی بستیاں اور فصلیں زیر آب آگئیں، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اور آرمی کے دستوں کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب کوٹ ادو میں دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے ، دریائے سندھ میں چشمہ بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 21 ہزار 591 کیوسک اوراخراج 2 لاکھ 24 ہزار 967 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 836 کیوسک ریکارڈ کی گئی جبکہ تونسہ بیراج سے پانی کا اخراج1 لاکھ 82 ہزار 836 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
مظفر گڑھ کینال کو 8000 کیوسک کی پانی کی فراہمی کی جا رہی ہے۔
ٹی پی لنک کینال کو 2 ہزار اور ڈی جی خان کینال کو 8 ہزار کیوسک پانی کی فراہمی جاری ہے۔