(سعودبٹ)وزیراعلیٰ کی ہدایات پر محکمہ کوآپریٹو کی حکومتی خزانہ میں 6 ارب منتقلی کی پھرتیاں کام آگئیں، اسمبلی سیشن نہ ہونے کی وجہ سے قانون میں ترمیم کی سمری گورنر پنجاب کی جانب سےمنظور کرتے آرڈیننس جاری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد کورونا کےباعث اسمبلی سیشن نہ ہونےکی وجہ سےقانون میں ترمیم کی سمری گورنرپنجاب کی جانب سےمنظور کرتے آرڈیننس جاری کردیا گیا، آرڈیننس کے مطابق پنجاب کوآپریٹو بورڈ آف لیکوڈیشن کی سرپلس رقم حکومتی منظوری کےبعد رفاہ عامہ یا خیراتی ادارے کو منتقل ہو سکےگی۔
ذرائع کےمطابق وزیراعلیٰ کی ہدایات پر پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کےچھ ارب روپے حکومت پنجاب کو منتقل کرنےکے لئے قانون تبدیل کیا گیا،لیکوڈیشن بورڈ کےپاس سرپلس رقوم صرف سوشل ڈویلپمنٹ سیکٹرمیں خرچ کی جا سکتی تھیں،دستاویزات کے مطابق حکومت پنجاب نےلیکوڈیشن بورڈ کی رقوم صوبائی خزانہ میں منتقل کرنے کے لئے سیکشن 7 ٹی بی ایکٹ 1993 کو ہی منسوخ کردیا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سےمحکمہ کوآپریٹو کو فعال بنانےکیلئے اہم اقدامات کی منظوری،زرعی کوآپریٹو سوسائٹیوں کی رجسٹریشن پر پابندی ختم کرنےکا فیصلہ کیا جاچکا ہے،اس حوالے سےوزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس ہوا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہاؤسنگ کوآپریٹو سوسائٹیوں کی رجسٹریشن پر پابندی برقرار رہے گی جبکہ غیر فعال زرعی کوآپریٹو سوسائٹیوں کو بحال کیا جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں اس وقت 29ہزار188 زرعی کوآپریٹو جبکہ258 کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیاں رجسٹرڈ ہیں جبکہ 1997 سےنئی کوآپریٹو سوسائٹیوں کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کی گئی تھی۔وزیراعلیٰ نےمحکمہ کوآپریٹو اور کوآپریٹو بینک میں منظور شدہ خالی آسامیوں کی تفصیلات بھی طلب کیں تھیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ زرعی معیشت مضبوط کرنےکیلئے پنجاب پروونشل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنائیں گے،بینک صدر کے عہدے کیلئےامیدوار کا میرٹ پر چناؤ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اجلاس میں بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعداد 39 سےکم کرکے 15 ممبران تک مقررکرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی۔