امریکہ کے 47ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کا حلف لینے کے بعد کہا 'ہم اپنی کامیابی کی پیمائش ان جنگوں سے کریں گے جو ہم ختم کریں گے اور جن جنگوں میں ہم کبھی نہیں اتریں گے'،اس کیچی جملے کے ساتھ ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں پاناما کینال پر قبضہ کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2025 کو واشنگٹن میں یو ایس کیپیٹل میں 60ویں صدارتی افتتاح کے دوران اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد خطاب کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ میری "سب سے قابل فخر میراث ایک امن ساز اور متحد کرنے والی ہو گی،" اپنا افتتاحی خطاب جاری رکھتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، "مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کل تک، میرے عہدہ سنبھالنے سے ایک دن پہلے، مشرق وسطیٰ میں یرغمالی اپنے گھر والوں کے پاس واپس آ رہے ہیں،" ٹرمپ نکے اس جملے پر سامعین کی طرف سے کھڑے ہو کر خوشی کا اظہار کیا گیا۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا: "2017 کی طرح، ہم ایک بار پھر دنیا کی سب سے مضبوط فوج بنائیں گے۔ ہم اپنی کامیابی کی پیمائش نہ صرف ان جنگوں سے کریں گے جو ہم جیتتے ہیں بلکہ ان جنگوں سے بھی جو ہم ختم کریں گے، اور شاید سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ جنگیں جن میں ہم کبھی شامل نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے اختتام پر کہا، "ہماری طاقت تمام جنگوں کو روک دے گی اور ایک اس غصے، تشدد سے بھری اور مکمل طور پر غیر متوقع دنیا میں اتحاد کا ایک نیا جذبہ لائے گی۔"
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا: امریکا کا سنہری دور شروع ہوگیا ہے۔ میری پالیسی ’امریکا فرسٹ‘ ہوگی۔ ہم امریکا کو مزید طاقتور بنائیں گے۔ اب امریکا ترقی کرے گا۔بہت جلد مضبوط ، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب بنے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، سرحدوں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ میری اولین ترجیح ایک ایسا امریکہ ہے جو آزاد اور مضوط ہو۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ سابق حکومتیں داخلی مسائل کو حل نہیں کرسکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہمیں کرتی رہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ماہ پہلے ایک نوجوان کے خود پر دور سے فائرنگ کرنے کے انفرادی جرم کی تفصیل بتائے بغیر کہا، پنسلوینا میں میری جان لینے کی کوشش کی گئی، ٹرمپ نے دعویٰ کیا، "مجھے امریکا کو عظیم تر بنانے کیلئے زندگی ملی."
وائٹ ہاؤس مین داخل ہونے سے چند دن پہلے نیویارک کی عدالت کے جج سے ہش منی کے بدنام مقدمہ میں سزا یافتہ قرار پانے والے ضفیہ ریاستی دستاویزات کی مس ہینڈلنگ سمیت کئی دوسرے مقدمات اور سکینڈلز کا سامنا کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا، " 8 سال مجھے جن مشکلات کا سامنا رہا امریکی تاریخ میں کسی اور کے ساتھ ایسا نہیں ہوا ." "میں امریکا کو پھر سے عظیم بناوں گا."
ٹرمپ نے اپنی وائٹ ہاؤس میں دوبارہ آمد کو امریکہ کے شہریوں کے لئے آزادی کا دن قرار دیا اور کہا، " آج کا دن امریکی شہریوں کی آزادی کا دن ہے ."
ڈونلڈ ٹرمپ کا امیگرنٹس کے متعلق متنازعہ ایجنڈا
اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی سرحد پر ایمرجنسی لگانے کا اعلان کر کے امیگرنٹس کے متعلق اپنے متنازعہ ایجنڈا پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا اور کہا، میری میکسیکو پالیسی جاری رہے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے جرائم پیشہ گروہوں اور غیر قانونی امیگرنٹس کو باہم ملاتے ہوئے ان کے خلاف فوج استعمال کرنے کا نعرہ بھی لگا دیا۔
پاناما کینال پر قبضہ کرنے کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے پہلے صدر ہیں جس نے اپنی پہلی تقریر مین ہی کسی دوسرے ملک کے علاقہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صراحت کے ساتھ اعلان کیا کہ وہ پاناما کینال پر قبضہ کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے دو ہی روز پہلے چین کے صدر کو از خود فون کال کی تھی اور ٹک ٹاک کو امریکہ میں کام کرنے کی کم از کم 90 دن تک مہلت بھی دینے کا اعلان کیا تھا، وائٹ ہاؤس پہنچتے ہی انہوں نے چین پر الزام لگا دیا کہ وہ پاناما کینال کو "استعمال کر رہا ہے"
ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی کہ کسی کو پاناما کینال کو استعمال کرنے نہیں دیں گے۔ سر دست کوئی نہیں جانتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس جملے کا کیا مطلب ہے کہ چین پانامہ کینال کو استعمال کر رہا ہے۔
خلیج میکسیکو کا نام بدل دیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی ہی تقریر میں امریکہ سے متصل خلیجِ میکسیکو کے تاریخی نام کو بدل کر خلیج امریکہ رکھنے کا بھی اعلان کر دیا۔ ٹرمپ نے یہ نہین بتایا کہ اگر دوسرے لوگ بدستور اس سمندر کو خلیجِ میکسیو ہی کہتے رہے تو کیا انہیں کوئی سزا دی جائے گی یا نہیں۔
فوج کو استعمال کریں گے
ڈونلڈ ٹرمپ نے مجرموں کے کارٹلز کو "غیرملکی دہشت گرد تنظیمیں" قرار دےدیا اور کہا، امریکا کو حملوں اور خطرات سے بچانا میری ذمہ داری ہے۔ ہم لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن اور جرائم پیشہ افراد کو واپس بھجیں گے۔ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف امریکی فوج کو استعمال کریں گے ۔
دو سو ایگزیکٹو آرڈرز کاسیلاب
ٹرمپ نے کہا، آج میں تاریخی حکم ناموں پر دستخط کروں گا ۔ اطلاعات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بننے کے بعد پہلے دن دو سو کے لگ بھگ ایگزیکٹو آرڈرز پر سائن کرنے کا پروگرام بنا رکھا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں یہ بھی کہا، " کابینہ کو ہداہت دوں گا ہر صورت میں مہنگائی پر قابو کرے ، " امریکہ کو مینوفیکچرنگ کا ملک بنائیں گے۔
ڈرل بے بی ڈرل
ڈونلڈ ٹرمپ نے خود تیل امپورٹ کرنے والے امریکہ کو انرجی ایکسپورٹر بنانے کا بھی اعلان کر دیا، انہوں نے کہا، امریکا سے دنیا بھر کو توانائی برآمد کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے " ڈرل بے بی ڈرل" کے نام سے توانائی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان بھی کیا۔
ٹرمپ کا درآمدی اشیا پر ٹیکس لگانے کا اعلان
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں امریکہ کی امپورٹس پر ڈیوٹیاں لگانے کے اپنے متنازعہ پلان کا بھی اعلان کیا۔ ٹرمپ نے کہا، میں امریکا کے تجارتی نظام کو فوری ٹھیک کرنے میں لگ جاوں گا۔ امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کروں گا ۔
ٹرمپ نےمزید کہا، میں تمام حکومتی سنسر شپ ختم کرنے کا حکم دوں گا ، تمام پابندیاں ہٹا کر آزادی اظہار کی پالیسی لاؤں گا۔