پنجاب میں پتنگ بازی پر سخت پابندی اور دوسرے قانون منظور

20 Jan, 2025 | 06:04 PM

Waseem Azmet

سٹی42:  پنجاب کی صوبائی اسمبلی نےپتنگ بازی پر سختی کے ساتھ پابندی کا سخت ترین قانون منظور کر لیا۔ پی ٹی آئی کے ارکان قانون کی منظوری کے عمل کے دوران احتجاج کے نام پر مسلسل  شور و غوغا ک کرتے رہے۔ پنجاب اسمبلی نے دیگر ۔۔۔ اہم ترین قوانین بھی منظور کر لئے جن میں جنگلی جانوروں کے تحفظ کا لینڈ مارک قانون بھی شامل ہے۔ 

پیر کے روز پنجاب اسمبلی نے سال کی اہم ترین قانون سازی مکمل کی۔
پنجاب اسمبلی میں مسودہ قانون ترمیم تنازعات کا متبادل حل پنجاب 2025ء ، مسودہ قانون ترمیم پتنگ بازی کی ممانعت پنجاب 2025ء اور مسودہ قانون ترمیم مجرمان کی جانچ 2025ء میں منظور کر لیا گیا،
پنجاب اسمبلی میں مسودہ قانون ایجوکیشن کریکولم ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی پنجاب 2025ء ، مسودہ قانون ترمیم محفوظ علاقہ جات پنجاب 2025ء اور مسودہ قانون ترمیم جنگلی حیات پنجاب 2025ء منظور
مسودہ قانون واٹر اینڈ سینی ٹیشن اتھارٹی پنجاب 2025ء ، مسودہ قانون ترمیم ڈیفنس ہائو سنگ اتھارٹی راولپنڈی 2025ء اور مسودہ قانون اوورسیزپاکستانیوں کی جائیداد خصوصی عدالتوں کا قیام پنجاب 2025ء منظور کر لیا گیا،
پنجاب اسمبلی میں مسودہ قانون ترمیم پنجاب تیانجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی لاہور 2025، مسودہ قانون ترمیم امیر چاکر خان رند یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ڈیرہ غازی خان 2025ء اور مسودہ قانون ترمیم پنجاب یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی رسول 2025ء  بھی منظور کر لیا گیا،

پنجاب اسمبلی میں بل سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کئے۔

پی ٹی آئی نے پتنگ بازی پر سخت سزاؤں کے قانون اور دیگر قوانین کی منطوری میں حسہ نہیں لیا

آج پنجاب اسمبلی کے  اجلاس میں قانون سازی کا عمل شروع ہوا تو ابتدا ہی میں پی ٹی آئی کے ارکان  شور مچانے لگے۔ انہوں  نے مسودات قانون کے آج منظوری کے لئے پیش کئے جانے والے مسودوں کی جو کاپیاں پی ٹی آئی کے ارکان کے ڈیسکوں پر پہنچائی گئیں، انہوں نے وہ سب پڑھے بغیر ہی پھاڑ دیئے اور  کاغذ ہوا میں اچھالتے رہے۔پی ٹی آئی کے ارکان نے پتنگ بازی پر سخت سزا کے قانون اور دیگر قوانین کی منظوری کا عمل روکنے کے لئے اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کی بھی  نشاندہی کی جس پر سپیکر کو  قانون کے مطابق اجلاس میں قانون سازی کی کارروائی روک کر ارکان کی گنتی کروانا پڑی۔ جب گنتی ہوئی تو کورم پرا تھا یعنی اجلاس جاری رکھ کر قانون سازی کی جا سکتی تھی۔ 
اس ہی دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے  قانون سازی کے عمل کا بائیکاٹ کردیا اوراسمبلی کے اجلاس سے اٹھ کر باہر نکل گئے۔ 

پنجاب میں پتنگ بازی پر پابندی کی ابتدا  اور نیا قانون

پنجاب میں پتنگ بازی صدیووں سے چلی آ رہی روایت کا حصہ ہے، اس کھیل کو  پنجاب کی ثقافت کا خوبصورت رنگ مانا جاتا ہے۔ شہروں کی اربنائزیشن اور سڑکوں کے چوڑا ہونے کے ساتھ ان پر سفر کرنے والوں کے ہجوم میں بے پناہ اضافہ کے ساتھ سڑکوں پر کٹی پتنگ کی ڈور سے الجھ کر گلے کٹ جانے کے حادثات ہونے لگے تو پنجاب مین اس روایتی کھیل کو روکنے اور انسانی جانوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کی سوچ بڑھی۔ اس عوامی رائے کو لے کر سنہ2001 میں پہلی مرتبہ پتنگ بازی کو محدود کرنے کا قانون آرڈیننس کی ژکل میں نافذ کیا گیا کیونکہ اس وقت پاکستان میں ایک آمر کی حکومت تھی۔

اس آرڈیننس کے ذریعہ پتنگ بازی کو برائے نام محدود کرنے کی کوشش کی گئی جو عملاً کبھی کامیاب نہیں ہوئی۔

اس آرڈیننس کے ذریعہ یہ قرار دیا گیا کہ پتنگ بازی کے لئے پہلے علاقہ کے یونین کونسل چئیرمین سے اجازت لینا ہو گی اور تھانہ کے ایس ایچ او کو پیشگی اطلاع دینا ہو گی، اجازت کے بغیر کسی گھر کی چھت پر پتنگ بازی کی گئی تو مالک کو چھ ماہ قید کی سزا  یا ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا ہو سکے گی۔

بعد میں آنے والی مسلم لیگ نون کی حکومت نے پتنگ بازی کو روکنے کے لئے زیادہ سخت قانون بنائے اور ان پر عملدرآمد بھی کروایا لیکن پتنگ بازی عتب بھی جاری رہی۔  مسلم لیگ نون کی حکومت کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو پتنگ بازی کو نئے سرے سے عروج مل گیا۔ حکومت تبدیل ہوئی تو مسلم لیگ نون کی نئی حکومت نے دوبارہ پتنگ بازی کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کرنا شروع کر دیئے۔

 اس ضمن میں اگست 2024 میں امتناع پتنگ بازی کا سخت سزاؤں پر مبنی آرڈیننس نکالا گیا۔ اس آرڈیننس کے تحت پتنگ اڑانے کی سزا بڑھا کر 3  سال تا 5  سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ مقرر کر دی گئی۔ اس آڑڈیننس میں  پتنگ بنانے والے اور پتنگ کو لے جانے، بیچنے والے کو سزا پانچ سال سے سات سال تک کر دی گئی اور جرمانہہ کی سزا پچاس لاکھ روپے کر دی گئی۔ اس قانون کے تحت پتنگ بازی میں ملوث کسی بچے کو پہلی مرتبہ پکڑے جانے پر وارننگ دی جاتی، دوسری مرتبہ پتنگ اڑانے کا جرم کرنے پر جرمانہ کی سزا دی جاتی ہے اور تیسری مرتبہ یہی جرم کرنے والے کو قید کی سخت سزا دی جاتی ہے۔

آج پنجاب اسمبلی نے پتنگ بازی کے جرم کے تدارک کے لئے  نیا مسودہ قانون منظور کر لیا ہے۔ اس قانون کی سمری پر گورنر سردار سلیم حیدر کے دستخط ہونا باقی ہیں، گورنر کے دستخط ہوتے ہی امتناع پتنگ بازی کا زیادہ سخت قانون پنجاب میں نافذ ہو جائے گا۔ اس قانون میں پتنگ اور ڈور بنانے، فروخت کرنے اور پتنگ، ڈور  کی ترانسپورٹیشن میں شامل افراد کو سخت ترین سزائیں دینے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں