ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور میں 11 پارکنگ پلازے بنانے کا ٹاسک مکمل نہ ہو سکا،ٹریفک  مسائل میں اضافہ

لاہور میں 11 پارکنگ پلازے بنانے کا ٹاسک مکمل نہ ہو سکا،ٹریفک  مسائل میں اضافہ
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

بسیم سلطان:لاہور میں 11 پارکنگ پلازے بنانے کا ٹاسک شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا،مین شاہراہوں پر بے ہنگم پارکنگ نے مسائل بڑھا دیئے۔
پارکنگ کے مسائل کے باعٹ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے،پارکنگ پلازوں کی تعمیر پر متعدد اجلاس مگر کوئی کارآمد ثابت نہ ہوا۔پارکنگ پلازوں کی لاگت 5 سالوں میں 3 ارب سے بڑھ کر 20 ارب پر جا پہنچی۔
داتا دربار کے قریب 3 کنال 6 مرلے پر 10 منزلہ پارکنگ پلازہ کا پی سی ون فائلوں تک محدود ہے۔دربار کے پارکنگ پلازہ میں 380 کاروں،575 بائیکس پارک کرنے کی گنجائش ہے۔
شیرانوالہ گیٹ پر 20 کنال اراضی پر 2 منزلہ پارکنگ پلازہ تعمیر کرنے کا نیا پی سی ون تیار ہے،شیرانوالہ گیٹ کی وسیع وعریض پارکنگ میں 685 کاریں،226 بائیکس کھڑی ہونے کی گنجائش موجود ہے۔
ہال روڈ کے پارکنگ پلازے میں 170 کاروں ،2130 موٹر سائیکلز کی گنجائش ہے تاہما ہال روڈ پر 2 کنال 7 مرلے کی اراضی پر 7 منزلہ پارکنگ پلازہ بنانے کی تاحال منظوری نہ ہو سکی۔
74گاڑیاں،805 بائیکس کیلئے8 کنال 5 مرلے پرٹاؤن ہال پر 3 منزلہ پلازہ کی ورکنگ بھی بے سود رہی۔۔
برکت مارکیٹ کی پارکنگ میں 700 کاروں 1 ہزار بائیکس کی گنجائش رکھی گئی ، تاہم برکت مارکیٹ کیساتھ 7 کنال 4 مرلہ اراضی پر 2 منزلہ پلازہ تعمیر کا ازسر نو پی سی ون فائلوں میں بند ہے۔
اچھرہ فیروز پور روڈ پر 4 کنال 3 مرلہ اراضی پر 2 منزلہ پارکنگ پلازہ کا ازسر نو پی سی ون تیار ہے،اچھرہ پارکنگ پلازے میں 328 گاڑیوں اور 702 موٹر سائیکلز کی گنجائش رکھی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے قریب 8 کنال 4 مرلہ کے 4 منزلہ پلازہ میں 512 گاڑیوں کی گنجائش موجود ہے۔
 اسی طرح دہلی مسلم ہسپتال سے منسلک 4 کنال 5 مرلہ اراضی پر 4 منزلہ پارکنگ پلازہ کا پی سی ون بے سود رہا۔
گلیکسی پلازہ میں 280 گاڑیاں اور 950 موٹر سائیکلوں کی گنجائش رکھی گی تھی تاہم گلیکسی فیروز پور روڈ پر 4 کنال 8 مرلہ پر 4 منزلہ پلازہ کا ازسر نو پی سی ون پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔
ورکنگ پیپرز کے مطابق 5 پلازے ایم سی ایل،2 پلازے اوقاف کی زمین پر بننا ہیں جبکہ2پارکنگز پی ایچ اے، 1 ایل ڈی اے اور ایک لیکوڈیشن بورڈ کی اراضی پر بننا تھے۔