ویب ڈیسک: وزیر معدنیات شیر علی گورشانی نے کہا اٹک کے مقام پر ہمیں انکشاف ہو اکہ یہاں سونا موجود ہے جو ریت کے زرؤں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
سینیئر صحافی منصور علی کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر معدنیات شیر علی گورشانی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر عمل در آمد کررہے ہیں، کوشش کررہے ہیں کہ اس صوبے کی تقدیر بدل جائے، امید ہے صوبے کی عوام کی بہتری کے لئے کچھ کرجائیں گے۔
صحافی منصور علی خان نے سوال کرتے کہا کیا واقعی 28 لاکھ تولہ سونا دریاقت ہوا ہے؟ جواب دیتے ہوئے وزیر معدنیات نے کہا اٹک کے مقام پر ہمیں انکشاف ہو اکہ یہاں سونا موجود ہے جو ریت کے زرؤں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے بعد نیسپاک کی جانب سے بھی سونے کی موجودگی چیک کرائی گئی،ان کا کہنا تھا کہ ہرطرف سے تصدیق کے بعد پنجاب حکومت کی اعلی سطح کی کمیٹی وزیراعلی کو ملی۔
وزیر معدنیات شیر علی گورشانی کا کہنا تھا کہ 25 کلومیٹر کے ایریا پر اُن کے مشاہدے کے مطابق یہ سونا موجود ہےاور مالیت 28 لاکھ تولہ ہے۔
وزیر معدنیات کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سالوں میں اس ادارے میں بہت کرپشن ہوئی، شاید 77 سال میں نہیں پہنچا ہوگا، اس سیٹ پر سابق وزیر حافظ عمار یاسر تھے جو کہ اس وقت ملک سے باہر ہیں، وہ آکر قوم کو جواب دیں ساڑھے 4 سال ادارے کے ساتھ کیا کیا ہے؟
واضح رہے کہ سابق نگران وزیر معدنیات ابراہیم حسن مراد نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا تھا کہ اٹک کے قریب دریائے سندھ میں 28 لاکھ تولہ سونے کے ذخائر موجود ہیں، جن کی مالیت 800 ارب روپے یا 2 ارب 87 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔