ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہوسٹیج ڈِیل؛ رہا ہونےوالے  نوے فلسطینی قیدیوں میں 69 عورتیں شامل ہیں

Gaza ceasefire, Popular Front of Palestine, City42, Israeli hostages, Hostage deal, Ramallah, city42
کیپشن: اٹھائیس فروری، 2019 کو مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں 20 ماہ کی نظربندی سے رہا ہونے کے بعد، سوہا جرار (L) پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (PFLP) کی اپنی والدہ خالدہ جرار کو سلام کر رہی ہیں (STR/Flash90)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  حماس کے زیر حراست تین یرغمالیوں کے بدلے جن 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، ان میں 69 خواتین ہیں جو تشدد اور دیگر جرائم میں اسرائیل کی جیلوں مین سزائین کاٹ رہی تھیں۔ ان قیدیوں میں سب سے کم عمر 15 سالہ محمود علیوت ہے۔

رہا کیے جانے والے قیدیوں میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کی ایک سرکردہ رکن 62 سالہ خالدہ جرار شامل ہیں، جو ایک مسلح گروپ کے ساتھ بائیں بازو کا دھڑا ہے جس نے اسرائیلیوں پر حملے کیے ہیں۔ نیویارک میں قائم ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ ان کی بار بار گرفتاریاں اسرائیل کے غیر متشدد سیاسی مخالفت کے خلاف وسیع کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں۔

حماس کے سابق سیکنڈ ان کمانڈ صالح عروری کی بہن 53 سالہ دلال خصیب بھی اس فہرست میں شامل ہیں، جو حماس نے فراہم کی تھیں۔ اروری جنوری 2024 میں جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے میں اسرائیلی حملے میں مارا گیا تھا۔

رہائی کے لیے 68 سالہ ابلا عبدالراسول بھی شامل ہیں، جو زیر حراست PFLP رہنما احمد سعادت کی اہلیہ ہیں جنہوں نے 2001 میں اسرائیلی وزیر سیاحت ریحاام زیوی کے قتل کا حکم دیا تھا اور وہ 30 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔