(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے رات10 بجے کے بعد کاروبار کرنیوالوں کو 2 لاکھ روپے جرمانہ کرنے اور شہرمیں ناجائز پارکنگ اور اوورچارجنگ کرنیوالوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے رات دس بجے کے بعد شادی کی تقریبات پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں کی سماعت کی، ممبر ماحولیاتی کمیشن حنا حفیظ اللہ اور کمال حیدر نےعدالتی احکامات کے متعلق رپورٹ پیش کی، فاضل جج نے کہا کہ ریسٹورنٹس کو دس بجے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ ممبرکمیشن نے بتایاکہ اس پر ڈی سی آفس نے عمل کرنا ہے، جس پر فاضل جج نے کہا کہ دس بجے دکانوں کی بندش سے سکون آگیا ہے ،2 لاکھ جرمانہ کرنے کے حکم پر عمل کیا جائے۔
حناحفیظ اللہ نےعدالت کو بتایا کہ محکمہ زراعت نےآلات کی خریداری کیلئے19بلین روپے مانگےہیں، فاضل جج نے کہا یہ رقم توبہت زیادہ ہے، محکمہ زراعت صرف سپرسیڈر مشین منگوائے، ہاتھی کے پائوں میں ساروں کو تو نہ ڈالیں۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ سارے شہرمیں پرائیویٹ پارکنگ بنادی گئی ہے، یہ سب ایل ڈی اے کی مرضی کے بغیر کیسے ہوسکتا ہے، نجی پارکنگ میں ناجائز طور پر سو فیصد زیادہ چارجز وصول کیے جارہے ہیں، پارکننگ کمپنی کیا کررہی ہے۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ غیرقانونی پارکنگ کا خاتمہ کریں گے۔
عدالت نے کارروائی کر کے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کی۔کمال حیدر نے انسدادآلودگی سےمتعلق آلات نہ لگانے والی شوگر ملز کےمتعلق رپورٹ پیش کی۔
سپرمارکیٹ ایسوسی ایشن کےعمران سلیمی نےعدالت سےاستدعاکی کہ دکانیں بند کرنے کے حکم کو مستقل بنیادوں پر برقرار رکھا جائے، رات 10بجےدکانیں بند نہ کرنیوالوں کو بھاری جرمانے کیے جائیں۔