ویب ڈیسک: بھارت میں ہندو انتہاپسند بےلگام، مدھیہ پردیش میں ہندو انتہاپسندوں نےٹرین میں ہندو خاتون کیساتھ بیٹھنے پر مسلمان نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
انتہاپسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے آصف نامی مسلمان نوجوان اور ساتھ بیٹھی خاتون کوٹرین سے اتار دیا۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق ہندو انتہاپسندوں نے دونوں مسافروں کو کئی گھنٹے اجین ریلوےاسٹیشن پر روکے رکھا اور’’لو جہاد‘‘ کا بے بنیاد الزام لگا کر پولیس کے حوالے کردیا۔
اُجین کے ایس پی(ریل) نیویدیتا گپتا کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل غلط ہے کہ لڑکا لڑکی کو بہلا پھسلا کر لے جارہا تھا۔ ایسا معاملہ نہیں ہے۔ وہ لڑکی بالغ ہے اور شادی شدہ ہے۔ اس کے بچے بھی ہیں اور وہ ایک ٹیچر ہے۔ وہ جس لڑکے کے ساتھ ٹرین میں جارہی تھی وہ اُس کا دوست ہے اور ایک دوسرے کو اچھے سے جانتے ہیں جبکہ دونوں ہندوستان کے شہری ہیں۔
#Fact_Check
— काश/if Kakvi (@KashifKakvi) January 17, 2022
किसी ने VHP के मजे ले लिए
जनवरी 14 को उज्जैन में VHP कार्यकर्ताओ को मैसेज आया कि एक #inter_religious कपल फला ट्रेन के AC कोच में जा रहे हैं।
इन्होंने दोनों को मारा और जबरदस्ती ट्रेन से उतार कर GRP को दे दिया। पूछ ताछ में पता चला कि सब कॉलेजमेट है ++ @BhopalDivision pic.twitter.com/aESHrJCYmG
ان کا مزید کہنا تھا کہ اُن کو پورا حق ہے کہ وہ کسی کے ساتھ بھی سفر کریں۔ لو جہاد یا بہلا پھسلا کر لے جانے والی کوئی بات نہیں نکلی اور اس لئے ہم نے اُنہیں چھوڑ دیا۔