مال روڈ (فریحہ بتول) کورونا وائرس کے پھر سر اُٹھاتے ہی پینا ڈول غائب ہو گئی، مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 15 فیصد سے تجاوز کر گئی، 24 گھنٹے میں 783نئے مریض سامنے آگئے، اومی کرون ویرینٹ کے بھی 18 مریض رپورٹ ہوئے، مریضوں کی تعداد میں اضافے سے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا، میو ہسپتال میں کورونا کے 29 مریض زیر علاج ہیں، گنگا رام ہسپتال میں کورونا کیلئے مختص 25 میں سے 18 بیڈ پر مریض ہیں، تشویشناک حالت کے باعث 6 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، سروسزہسپتال، جناح ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں بھی کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
کورونا کے خلاف برسرپیکار محکمہ صحت کے فیلڈ افسران خود وائرس کے نشانے پر ہیں، چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ لاہور ڈاکٹر فیصل ملک، ڈی ایچ او ڈاکٹر راجہ زبیر، ڈی ایچ او ڈاکٹر اختر گجر ، ڈی ڈی ایچ او گلبرگ ڈاکٹر عقیل اور ڈی ڈی ایچ او کینٹ ڈاکٹر عجائب اللہ کے کورونا ٹیسٹ مثبت آ گئے، پانچوں افسروں نے گھروں پر قرنطینہ کر لیا۔
شہر میں جب بھی کوئی بیماری آتی ہے تو ادویات مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہیں۔ وحدت روڈ پر متعدد میڈیکل سٹورز پر پیناڈول موجود ہی نہیں۔ جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پیناڈول ہر شہری کی بنیادی ضرورت ہے، 10 سے زائد میڈیکل سٹور دیکھ لیے لیکن پینا ڈول نہیں مل سکی اور گھر میں دو کوویڈ کے مریض ہیں، ان کیلئے پیناڈول چاہیے لیکن میڈیکل سٹورز پر دستیاب ہی نہیں۔
دوسری جانب میڈیکل سٹور والوں کا کہنا تھا کہ پیناڈول ہمیں خود نہیں مل رہی، پہلے ڈینگی کی وجہ سے غائب ہوگئی اور اب کوویڈ کی وجہ سے۔