(اکمل سومرو) ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے نئی پی ایچ ڈی پالیسی نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے، بی ایس آنرز کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی میں داخلے کا قانون نافذ کر دیا گیا، نئی پالیسی سے پہلے سے داخل پی ایچ ڈی سکالرز کو بھی فائدہ ہوگا۔
ہائیر ایجوکیشن پاکستان نے بڑی تبدیلیوں کے ساتھ نئی پی ایچ ڈی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، نوٹیفکیشن کے مطابق جامعات میں پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی کے طلبا پر مکمل یا من و عن اطلاق نہیں ہوگا، تاہم پالیسی کے کچھ جزوی حصوں سے پرانے طلبا فائدہ لے سکتے ہیں، اس حوالے سے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تھیسز کی جانچ پڑتال پاکستانی پروفیسر بھی کرسکتے ہیں اور اگر طالب علم اپنا ریسرچ پیپر ایکس کیٹگری کے جنرل میں شائع کروالیں تو اس کے پی ایچ ڈی تھیسز کو صرف ایک ہی پروفیسر کے پاس ایویلیوایشن کے لیے بھیجا جاسکتا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پالیسی کے تحت پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی طلبا کیلئے وائے کیٹیگری میں ایک ریسرچ پیپر چھپوانا ضروری ہے، اسی طرح پی ایچ ڈی ڈگری کم سے کم تین اور زیادہ سے زیادہ 8 سال میں پوری کرنا ہوگی، پی ایچ ڈی کرنے والے طلبا کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم 2 سال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ ایچ ای سی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق پی ایچ ڈی کی گزشتہ تمام پالیسیوں اور نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا گیا۔