ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین نادرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت، عدالت نے چیئرمین عثمان یوسف مبین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد وحید نے میو اتحاد کے چیئرمین عبدالحمید خان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس نے قواعد و ضوابط کے تحت میو اتحاد کا ٹریڈ مارک لیا اور رجسٹریشن کروائی، نادار نے اس کی درخواست پر میواتی زبان کو بھی رجسٹرڈ کر لیا، دوسرے افراد نے بھی نادرا حکام سے ساز باز کرکے خود کو میو اتحاد کا چیئرمین رجسٹرڈ کروا لیا، اس کی درخواست کے باوجود نادرا نے دوسرے افراد کی رجسٹریشن منسوخ نہ کی۔
درخواستگزار ںے دوسرے افراد کی رجسٹریشن منسوخ نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے اسکی درخواست داد رسی کے لیے چیئرمین نادرا کو بھجواتے ہوائے قانون کے مطابق فیصلے کا حکم دیا تھا، عدالت کے 28 ستمبر 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جارہی، درخواستگزارنے استدعا کی کہ حکم عدولی پر چیئرمین نادرا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں ڈی جی ایل ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تاڑر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے دبئی ٹائون کے زاہد طفیل کی درخواست پر سماعت کی،درخواستگزارکی جانب سے موقف اختیارکیاگیا کہ ایل ڈی اے حکام نے اس کی اراضی ایکوائر کرنےکیلئےغیر قانونی طور اس کے معاملات میں مداخلت شروع کر دی۔زمین ایکوائر کرنے کا متعلق ڈی جی ایل ڈی اے کو درخواست دی، شنوائی نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا ۔عدالت نے درخواست دادرسی کیلئےڈی جی ایل ڈی اےکوبھجوادی ۔
عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے کو درخواست پر قانون کےمطابق فیصلے کا حکم دیا ۔عدالت کے 11دسمبر 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی۔ درخواستگزارنےاستدعاکی کہ حکم عدولی پر ڈی جی ایل ڈی اےکیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد ڈی جی ایل ڈی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔