ملک محمد اشرف : چودھری برادران کے لئے اچھی خبر ،نیب نے چو دھری برادران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی انکوائری بند کردی۔ ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروا دی، دورکنی بنچ نے چویدری برادران کے خلاف انیب انکوائری بند ہونے کے باعث درخواستیں نمٹادیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چودھری پرویز الہی اور چودھری شجاعت حسین کی درخواستوں پر سماعت کی ، ڈی جی نیب شہزاد سلیم رپورٹ سمیت عدالت پیش ہوئے۔ ڈپٹی راسیکیوٹر نیب چوہدری خلیق الزمان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ چودھری پرویز الٰہی اور چودھری شجاعت حسین اور دیگر خاندان کیخلاف انکوائری بند کر دی ہے، دورکنی بنچ نے ڈی جی نیب کی روشنی میں چوہدری برادران کی درخواستیں غیر موثر ہونے پر نمٹا دیں ۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور چودھری شجاعت حسین کی طرف دسے امجد پرویز ایڈووکیٹ کے پیش ہوئے۔ درخواست گزار چودھری برادران کی جانب سے چئیرمین کے اختیارات اور آمدن سے زائد انکوائری دوبارہ ری اوپن کرنے کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کررکھا تھا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالا ادارہ ہے،نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بھی دے چکی ہیں، چیئرمین نیب نے 20 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، نیب نے 20 سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا۔چیئرمین نیب کو 20 سال پرانی اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کھولنے کا اختیار نہیں، درخواست گزاران چوہدری برادران کی جانب سے استدعا کی گئی کہ نیب کا20 برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کھولنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
یاد رہے عدالت خواجہ سعد رفیق کیخلاف ریلوے انکوائری بھی بند کرچکی ہے۔