شہر بھر سے (علی رامے) پنجاب حکومت کو شہرمیں کوڑے کے بعد سیوریج کے مسائل کا انتظار، پنجاب حکومت نے شہر کے مختلف علاقوں میں نئی سیوریج لائن کے50 سے زائد چھوٹے بڑے منصوبوں پر خزانے کا منہ بند کردیا۔
لاہور میں سیوریج کے پچاس سے زائد منصوبے اس وقت فنڈز کے منتظر ہیں، پنجاب حکومت نے رواں مالی سال میں سیوریج کے مسائل حل کرنے کیلئے پانچ ارب روپے کے فنڈز مختص کیے، لیکن حکومت نے پہلے چھ ماہ میں صرف پچاس کروڑ روپے جاری کیے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ فنڈز مکمل نہ ملنے پر شہرکے بیشتر علاقوں میں سیوریج لائن کے منصوبے التواء کا شکار ہیں، یوسی 197، یوسی 243، یو سی 237، یو سی 254، یوسی 268 میں سیوریج کے منصوبے ادھورے پڑے ہیں، موہلنوال، بابو صابو، مہر ٹاؤن، جلو موڑ، باٹا پور اور منصورہ میں سیوریج کے نکاس آب کی سکیمیں ادھوری ہیں۔
دستاوایزت کے مطابق آصف ٹاؤن، مصطفی ٹاؤن، گلیکسو ٹاؤن، یوحنا آباد، کاہنہ میں بھی سیوریج کے منصوبے ادھورے ہیں، فنڈز نہ ملنے سے گجومتہ، مرغزار کالونی، علامہ اقبال ٹاؤن، مین سیوریج لائن کے منصوبے بھی سست روی کا شکار ہیں۔
دوسری جانب م شہر کے دیگر علاقوں کی طرح ماڈل ٹاؤن ایس بلاک بہار کالونی بھی کچرے کا گڑ بن گئی ہے، کچرا دانوں سے کچرا نکل کر روڈز کے چاروں اطراف پھیل گیا ہے, علاقے میں موذی امراض پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔