( زاہد چوہدری ) شیخ زید ہسپتال کے شعبہ لیور ٹرانسپلانٹ کی سنگین غفلت، ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا مریض کو ہیپاٹائٹس ای میں مبتلا بھائی کے جگر کا ٹکڑا لگا دیا، 33 سالہ ریاض ٹرانسپلانٹ کے بعد ہیپاٹائٹس ای میں مبتلا ہونے کے باعث چار روز بعد ہی دم توڑ گیا، جگر کا عطیہ دینے سے ہیپاٹائٹس ای میں مبتلا ڈونر کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
شیخ زید ہسپتال کے شعبہ لیور ٹرانسپلانٹ کی جانب سے سنگین غفلت کا ارتکاب کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈی جی خان کے رہائشی 33 سالہ ریاض ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا ہونے کے بعد شیخ زید ہسپتال میں لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے داخل ہوا اور اس کے چھوٹے بھائی 32 سالہ عارف نے اسے جگر کا عطیہ دیا۔ ٹرانسپلانٹ کے اخراجات پنجاب حکومت نے برداشت کئے تاہم سنگین غفلت برتتے ہوئے ٹرانسپلانٹ سے قبل ڈونر کی سکریننگ ہی مکمل نہ کی گئی۔
جگر کی پیوندکاری کے بعد جب ڈونر کے پرائیویٹ لیبارٹری سے ٹیسٹ کروائے گئے تو انکشاف ہوا کہ ڈونر عارف کو ہیپاٹائٹس ای لاحق ہے جبکہ ٹرانسپلانٹ کے بعد نہ صرف اس کی حالت تشویشناک ہوگئی بلکہ بدقسمت مریض ریاض کو بھی ہیپاٹائٹس ای لاحق ہونے سے وہ آپریشن کے چار روز بعد دم توڑ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے مریض اور ڈونر کے ورک اپ اور تمام مطلوبہ سکریننگ ٹیسٹوں کی مد میں چار لاکھ روپے سے زائد وصول کئے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود اس نوعیت کی سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا گیا جس سے ٹرانسپلانٹ کے بعد مریض دم توڑ گیا جبکہ ڈونر کی زندگی بھی خطرے میں ہے۔
شیخ زید ہسپتال کے ٹرانسپلانٹ سنٹر کو کروڑوں روپے خرچ کرکے اپ گریڈ کرنے کے باوجود سنگین غلطی کا ارتکاب کیا گیا۔