ساہیوال واقعہ پر سی ٹی ڈی کا نیا وضاحتی بیان آگیا

20 Jan, 2019 | 01:48 PM

Sughra Afzal
Read more!

(سٹی 42) ساہیوال واقعہ پر کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) پنجاب کی جانب سے نیا وضاحتی بیان سامنے آگیا، ذیشان کوکالعدم تنظیم کا کارکن قرار دے دیا گیا۔

سی ٹی ڈی ترجمان کی طرف سے بتایا گیا کہ ہم نے دہشتگردی کا ایک بڑا منصوبہ ناکام بنایا ہے، اس سے قبل سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ کار میں اغوا کار سوار تھے اور پولیس مقابلے کے بعد 3 بچوں کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔

  سی ٹی ڈی پنجاب کے ترجمان کا اپنی نئی وضاحت میں کہنا ہے کہ گزشتہ روز سیف سٹی کیمرے سے ایک مشتبہ کار کی نشاندہی ہوئی، جس میں اگلی سیٹ پر 2 مرد موجود تھے اور وہ لاہور سے ساہیوال جارہے تھے۔

سی ٹی ڈی کا دعویٰ ہے کہ اہلکاروں نے کار کو رکنے کا اشارہ کیا اور کار نہیں رکی جبکہ ڈرائیور ذیشان سے اہلکاروں پر فائرنگ کی جبکہ کار کے پیچھے آنے والے موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے بھی سی ٹی ڈی اہلکاروں پر فائرنگ کی۔

ترجمان سی ٹی ڈی پنجاب کے مطابق دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد ذیشان ہلاک ہوگیا، جبکہ اس کے ساتھ کار میں سوار خاندان کے افراد بھی گولیوں کا نشانہ بنے۔

ترجمان کے مطابق گاڑی کے شیشے کالے تھے جس کے باعث پچھلی سیٹ پر بیٹھی خاتون اور بچے نظر نہیں آئے اور وہ بھی گولیوں کا نشانہ بنے، ہلاک دہشتگرد ذیشان کے پاس دھماکہ خیز مواد تھا اور خاندان کو بورے والا چھوڑنے کے بعد اس کا منصوبہ تھا کہ وہ اسے خانیوال یا ملتان میں کہیں چھوڑ دے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شاید خلیل کے خاندان کو ذیشان سے متعلق معلوم نہیں تھا کہ وہ دہشتگرد بن چکا ہے، دہشتگرد نے خاندان کو استعمال کیا اور وہ اس کی بھینٹ چڑھ گئے۔

یاد رہے گزشتہ روز ساہیوال میں سی ٹی ڈی نے مبینہ مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا جس کی نئی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے۔

مزیدخبریں