پنجاب حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی

20 Jan, 2019 | 09:28 AM

(سٹی 42) پنجاب حکومت ساہیوال واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے میں بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، ایک ہی واقعہ پر دو جے آئی ٹیز بنا ڈالیں۔

صوبہ پنجاب کے شہر ساہیوال میں آج مبینہ پولیس مقابلہ ہوا، جس میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کی فائرنگ سے 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ کار میں موجود 3 بچوں میں سے 2 بچے زخمی ہوئے۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں کے مطابق ان افراد کا تعلق دہشتگرد تنظیم سے تھا جبکہ واقعے کے کچھ دیر بعد ہی بچوں اور عینی شاہدین کے بیان کے بعد یہ واقعہ مشکوک بن گیا اور اس واقعے نے کئی قسم کے سوالات کو جنم دے دیا۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایکشن لیا اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر واقعے میں ملوث سی ٹی ڈٰی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب نے ڈی آئی جی کی سربراہی میں پہلی جےآئی ٹی قائم کی۔ آئی جی نے ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کو جےآئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا جبکہ  تین گھنٹوں بعد وزیر قانون راجہ بشارت کا دوسری جےآئی ٹی کا اعلان سامنے آگیا۔ دوسری جے آئی ٹی ایڈیشنل آئی جی سید اعجازشاہ کی سربراہی میں بنائی گئی، کونسی جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی؟ سوالات کھڑے ہوگئے۔ جبکہ ذرائع کے مطابق  آئی جی پنجاب اس طرح کی جے آئی ٹی تشکیل بھی نہیں دے سکتے۔

مزیدخبریں