تاریخ کے واحد الیکشن ہیں جہاں جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں، سراج الحق

20 Feb, 2024 | 08:25 PM

ویب ڈیسک : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ 8 فروری کی رات پولنگ سٹیشنوں پر نہیں قوم کے مستقبل پر ڈاکا ڈالا گیا۔ ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم کی "عبرت ناک جیت  "ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ 

اسلامی جمعیت طلبہ کی مرکزی شوریٰ سے منصورہ میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ سلیکٹڈ، امپورٹڈ سے ڈیفیکٹڈ وزیراعظم کی تشکیل کا سفر جاری ہے۔ جہاں عوام کے ووٹ کی قدر نہ ہو وہ ملک دنیا میں تماشا بن جاتے ہیں۔ 2024ء کے انتخابات جمہوری تاریخ کے واحد الیکشن ہیں جہاں جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں۔ ووٹ چوری کرکے نوجوانوں کو مزید مایوس کیا گیا، 65 فیصد آبادی کو ناامیدی کے اندھیروں سے نکالیں گے، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور دھاندلی کے خلاف جدوجہد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سویلین بالادستی قائم کرنا ہو گی، عوام کے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔ پاکستانی نوجوان دجالی نظام کا ٹارگٹ ہے، اسلامی جمعیت طلبہ نوجوانوں کی کردار سازی اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے جدوجہد تیز کرے۔ 

انہوں نے کہا کہ آدھی رات کو نتائج میں ہیرا پھیری کرکے مینڈیٹ چرایا گیا، قومی و صوبائی اسمبلی کی متعدد سیٹوں پر جماعت اسلامی کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کیا گیا، کراچی میں پانچویں چھٹے نمبر کی جماعت کو پہلے نمبر پر لاکھڑا کیا گیا، دھاندلی کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے، الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں، نتائج کا منصفانہ آڈٹ ہو، اعلیٰ عدلیہ کمیشن تشکیل دے۔ خیبرپختونخوا سے جماعت اسلامی کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواران کا مشاورتی اجلاس 21فروری کو پشاور میں ہو گا، آیندہ کی حکمت عملی تیار کی جائے گی، 25فروری کو اسلام آباد میں ”جمہوریت بچاؤ کانفرنس“ ہوگی، تمام متاثرہ فریقوں سے رابطے کررہے ہیں۔ چوری شدہ مینڈیٹ سے جو حکومت بنے گی اس سے بہتری کی کوئی امید نہیں، عدم استحکام میں مزید اضافہ ہوگیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ نوجوان قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں، سابقہ حکومتوں نے انھیں تعلیم اور روزگار سے محروم کیا، حالات سے مایوس ہو کر پڑھا لکھا نوجوان بیرون ملک بھاگ رہا ہے، لاکھوں نشے کے عادی بن گئے، یوتھ کے مستقبل کو تباہ کر کے حکمرانوں نے سب سے بڑا جرم کیا، تعلیمی اداروں میں سرعام نشہ فروخت ہوتا ہے، تعلیم مہنگی کر دی گئی، بچوں کے یونیورسٹی اور کالجز کے اخراجات برداشت کرنا غریب والدین کے لیے ناممکن ہو گیا، غربت کی وجہ سے پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات اسلامی جمعیت طلبہ کے لیے چیلنجز ہیں، طلبہ وطالبات کی رہنمائی، لیڈرشپ کی تیاری اور تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے جمعیت کے نوجوان بڑھ چڑھ کر کردار ادا کریں، یونیورسٹیوں اور کالجز سے آنے والی قیادت ہی ایوانوں میں عوامی حقوق کی لڑائی موثر طریقے سے لڑ سکتی ہے، اللہ تعالیٰ نے ملک کو بے پناہ وسائل سے نواز ہے، مسئلہ کرپٹ حکمران ہیں۔ ناامیدی کفر ہے، حالات کی خرابی کے باوجود بہتر اور خوشحال پاکستان کے لیے ہمیں مل کر محنت کرنا ہو گی، ملک کو سنواریں گے، جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ ملک کے مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے، اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ہم ایک قوم بن سکتے ہیں۔ موجودہ پولرائزیشن کے خاتمہ کے لیے جماعت اسلامی اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ 

واضح رہے کہ ڈپٹی سیکرٹری جنرلز اظہر اقبال حسن، محمد اصغر، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف، ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ شکیل احمد، سیکرٹری جنرل اسلامی جمعیت طلبہ اسد علی قریشی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مزیدخبریں