ویب ڈیسک:سابق وزیر خزانہ و مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما مفتاح اسماعیل ایک سوال پر آگ بگولہ ہوگئے۔
انہوں نے سوال کرنے والے کو ڈانٹتے ہوئے کہا کہ آپ کی ہمت کیسے ہوئی یہ کہنے کی، آپ بیٹھ جائیں پلیز، میں کوئی الزام ثابت ہوئے بغیر پانچ مہینے جیل گیا ہوں، میں بالکل اس بات کو تسلیم نہیں کروں گا کہ لوگ مجھے کہیں میں نے کچھ غلط کیا، آئندہ مجھے یہ مت کہنا، مجھ پر کرپشن کا الزام لگایا اس لئے غصے میں آیا۔
علاوہ ازیں کراچی لٹریچر فیسٹیول میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر منعقدہ نشست میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتوں میں بہتری نہیں آئی، پاکستان میں اقتدار کا نچلی سطح تک منتقل نہ ہونا بڑا مسئلہ ہے، بہتری اس وقت آئے گی جب اقتدار نچلی سطح تک منتقل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے تعلیم پر خرچ ہوتے ہیں لیکن بہتری نہیں آرہی، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تعلیم قدرے بہتر ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں محکمہ تعلیم کو نوکریاں دینے کےلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امیر لوگوں کو حکومتوں کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، قوم کو لسانیت سے نکل کر پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا، پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو رہے، افغانستان کے مسائل میں نہیں الجھنا چاہیے۔