ویب ڈیسک : لاڑکانہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے ڈاکٹر نوشین کاظمی کی پھندا لگی نعش برآمد ہونے کے معاملے پر تحقیقات کے سلسلے میں ایس ایس پی لاڑکانہ سرفراز نواز شیخ کی جانب سے سات رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی۔
لاڑکانہ میں 24 نومبر سال 2021 کو چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے ڈاکٹر نوشین کاظمی کی پھندا لگی نعش برآمد ہوئی واقع پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے نوٹس کے بعد ڈاکٹر نوشین کاظمی کیس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ لمس یونیورسٹی جامشورو کی لیب سے ڈاکٹر نوشین کاظمی اور ڈاکٹر نمرتا کماری کے جسم اور کپڑوں میں سے پچاس فیصد ڈی این اے رپورٹ ایک ہی مرد کے میچ ہونے پر پولیس نے ڈاکٹر نوشین کاظمی کے واقع کے روز اور اس سے ایک دو روز قبل آنے جانے والے تمام افراد کی ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے فیصلے کے بعد ایس ایس پی لاڑکانہ سرفراز نواز شیخ نے بھی تحقیقات کے لیے سات رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی
انوسٹی گیشن ٹیم میں شامل ڈی ایس پی میران خان درانی ایس ایچ او مارکیٹ سرتاج جاگیرانی ایس ایچ او رحمت پور غلام مصطفیٰ میرانی ٹریفک سارجنٹ عبدالوحید ابڑو اور دیگر شامل ہیں انوسٹی گیشن ٹیم ڈاکٹر نوشین کاظمی کیس کے فیکٹس۔ شواہد ریکارڈ پر لانے کے عمل کے علاوہ محرکات سامنے لانے کے لیے یومیہ بنیادوں پر کام کرکے ایس ایس پی کو رپورٹ پیش کریگی۔
Another dead body found in the Hostel room, another female young student of Chandika Medical College Larkana suspicious death.
— Marvi Awan (@MarviiAwan) November 24, 2021
We Demand Fair investigation. Nosheen was a 4th year student of Chandka Medical College Larkana found dead in hostel room#JusticeForNosheenKazmi pic.twitter.com/3DDjGmkogo