لوئر مال (عرفان ملک) ایس ایچ او تعیناتی کی پالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ، اب ایس ایچ او وہی لگے گا جس کا انویسٹی گیشن ونگ میں 2 سال کام کرنے کا تجربہ ہوگا۔
پولیس افسروں کے مطابق جو ایس ایچ او لگتا تھا وہ انویسٹی گیشن یا جنرل ڈیوٹی کرنا پسند ہی نہیں کرتا تھا، تاہم اب ایس ایچ او لگانے کی پالیسی کو ہی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت ایس ایچ او بننے کے لیے دو سال انویسٹی گیشن ونگ میں گزارنا لازم ہوگا۔
پولیس حکام کے مطابق ایس ایچ او کو احکامات کا پابند اور انویسٹی گیشن کو زیادہ فعال بنانے کے لیے یہ اقدام کیا جارہا ہے، آئندہ چند دنوں میں لاہور میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر ایس ایچ اوز کے تبادلے کیے جائیں گئے جس کے لیے انٹرویوز کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب انعام غنی نے ترقی پانیوالے ایس پیز سمیت 28 افسروں کے تقررو تبادلے کردیئے، ظہیر احمد وی وی آئی پ سکیورٹی سپیشل برانچ لاہور، جبکہ محمد طاہر مقصود کو ایس پی انویسٹی گیشن علامہ اقبال ٹاؤن تعینات کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق انور سعید کو ایس پی انویسٹی گیشن نارووال، طارق محبوب کو ایس پی سی آئی اے راولپنڈی، خالد محمود تبسم کو ایس پی انویسٹی گیشن ننکانہ، نعیم عزیز کو ایس پی سی آئی اے فیصل آباد، جبکہ غلام مصطفیٰ کی خدمات ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے سپرد کر دی گئیں۔
علاوہ ازیں آئی جی پنجاب انعام غنی نے کانسٹیبل سے لے کر ایس ایچ اوز تک کیلئے ہفتہ وار چھٹی لازمی قرار دے دی، انہوں نے تمام ڈی پی اوز کو ہفتہ وار چھٹی کا روسٹر سسٹم میں اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں لاہور سمیت بڑے شہروں کے جوانوں کو پیر سے چھٹی ملے گی، اگلے ہفتے سے پورے پنجاب میں ہفتہ وار چھٹی کا نظام لاگو کر دیا جائے گا۔