(سعید احمد سعید) تیزگام حادثہ کو ساڑھے تین ماہ گزرنے کے باوجود متاثرین تاحال امداد کے متلاشی ہیں، مرکز تبلیغی شوری کے مطابق 76 میں سے صرف 28شہداء اور 46میں سے 25زخمیوں کو امدادی چیک موصول ہوئے، زخمیوں کو 5لاکھ کی بجائے 50ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک امداد دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
سانحہ تیزگام کے متعدد متاثرین ساڑھے تین ماہ گزرنے کے باوجود ریلوے کی جانب سے امداد کے منتظر ہیں، حادثے میں 76افراد جاں بحق اور 46زخمی ہوئے، وزیر ریلوے شیخ رشید کی جانب سے جاں بجق افراد کے لیے 15 اور ذخمیوں کے لیے 5لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا تھا۔ مگر اب تک ریلوے حکام کی جانب سے 76جاں بحق افراد میں سے صرف 49 اور 46زخمیوں میں سے صرف 32زخمیوں کے امدادی چیک بنائے گئے۔
مرکز تبلیغی شوری کے مطابق زخمیوں کی جانب سے 5لاکھ کی بجائے 50ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک امداد دینے کا انکشاف ہو گیا، ریلوے ذرائع کے مطابق ایک زخمی کو ڈیڑھ لاکھ روپے، تین زخمیوں کو 1لاکھ باقی زخمیوں کو 50ہزار روپے امدادی چیک دیا گیا۔ متاثرہ شخص عمران کا کہنا تھا کہ پانچ لاکھ امداد کا اعلان مگر ایک لاکھ کا چیک ملا۔
ریلوے حکام کے مطابق امدادی چیک ٹکٹوں میں سے انشورنس کی مد میں کٹنے والی فیس میں سے دیا گیا۔ زخمیوں کو امدادی چیک ریلوے میڈیکل آفیسرز کے معائنے اور انجریز کو مدنظر رکھتے ہوئے دئیے جا رہے ہیں۔ امدادی چیک پاکستان پوسٹل انشورنس کی جانب سے تاخیر کے باعث رکے ہوئے ہیں۔