( علی رضا ) لوہاری گیٹ میں مزدوروں کا 40 سالہ قدیمی بیٹھک جما کے رونق لگانے کا انداز برقرار، ڈش ہوٹل نہ صرف قدیم ہونے کی وجہ سے شہرت کا حامل ہے بلکہ مزدور طبقے کا چائے کی چسکیاں لگاتے سکرین پر پنجابی فلم دیکھنا اسے مزید دلچسپ بناتا ہے۔
لوہاری گیٹ کے مزدوروں کا دنیا کی ساری پریشانیاں بھلا کر شام کے اوقات میں ڈش ہوٹل میں مل بیٹھنے، گپیں مارنے اور گرما گرم چائے پینے آتے ہیں جبکہ دوسرے ہاتھ میں سگریٹ سلگھاتے ٹی وی کی سکرین پرنظریں جمائے رکھنا آج بھی قابل ستائش ہے۔
کوئی چائے میں ختائی ڈبو کے کھاتا ہے تو کوئی پنجابی فلم کی آواز کو دہراتا ہے ہر کوئی اپنے انداز سے غموں کو بھلائے موج میں لگا رہتا ہے۔
مزدورں کا کہنا ہے کہ وہ روز یہاں آتے ہیں اور چائے پیتے ہیں اس سے دن بھر کی تھکن دور ہو جاتی ہے۔ لاہوری گیٹ کا ڈش ہوٹل مزدور طبقے کے لیے ان کے دردوں کی دوا ہے۔