ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیل میں الیکشن آج ہوں تو دائیں بازو کے اتحاد کی موجودہ حکومت کا رام نام بول جائے گا

Netanyahu, City42, Israel Opinion Poll, Channel 12
کیپشن: وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 11 دسمبر 2024 کو اپنے بدعنوانی کے مقدمے میں گواہی دینے سے پہلے تل ابیب ڈسٹرکٹ کورٹ پہنچے۔ (فوٹو بشکریہ: امیت شبی/فلیش 90 کے ذریعے)
 اسرائیل میں الیکشن آج ہوں تو دائیں بازو کے اتحاد کی موجودہ حکومت کا رام نام بول جائے گا
Netanyahu, City42, Israel Opinion Poll, Channel 12
 اسرائیل میں الیکشن آج ہوں تو دائیں بازو کے اتحاد کی موجودہ حکومت کا رام نام بول جائے گا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  اسرائیل کے کرپشن کے الزامات سے لے کر جینوسائیڈ کے بین الاقوامی مفرور تک قرار پا چکے وزیراعظم نیتن یاہو کے آئندہ اسرائیل کا وزیراعظم بن پانے کا امکان بظاہر مخدوش ہے، رائے عامہ کے حالیہ جائزہ  کے نتائج کہتے ہیں کہ لیکود پارٹی اسرائیلی پارلیمنٹ کے نئے الیکشن میں سب سے بڑی ہی پارٹی رہے گی تاہم لیکود کی دوبارہ حکومت بن جانا بظاہر بعید از امکان ہو گا کیونکہ نیتن یاہو کی قیادت مین لیکود پارٹی کے موجودہ "دائیں سے انتہائی دائیں بازو کے اتحاد" کو 120 ارکان کی پارلیمنٹ میں پچاس کے لگ بھگ ہی نشستیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں، جن میں سے نصف لیکود پارٹی کی ہو سکتی ہیں۔

اسرائیل کے ایک نیوز چینل چینل 12 کے کروائے ہوئے اوپینئین پول سے پتہ چلتا ہے کہ  لیکود ہی  تازہ انتخابات میں زیادہ تر سیٹیں جیتیں گے لیکن ان کے  اقتدار تک پہنچنے کا راستہ نہیں ہے۔
ٹی وی سروے سے پتا چلا ہے کہ اگر آج انتخابات ہوئے تو نیتن یاہو کے حریف کنیست میں اکثریت حاصل کر لیں گے، اگر سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی قیادت میں نظریاتی سلیٹ چلتا ہے تو  نیتن یاہو کے حریفوں کی کامیابی کے مارجن میں اضافہ ہو گا۔

جمعرات کو نشر ہونے والے پبلک اوپینئین پول میں یہ سامنے آیا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی اگر آج انتخابات کرائے گئے تو کنیست میں سب سے بڑے دھڑے کے طور پر رہے گی، لیکن اس کے پاس حکومت بنانے کا کوئی واضح راستہ نہیں ہوگا۔  ان کے دائیں بازو کے مذہبی اتحاد کو   پارلیمنٹ کی 120 میں سے تقریباً 50 نشستیں حاصل ہوں گی۔ 

چینل 12 کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اس ہفتے نیتن یاہو نے اپنے برسوں سے جاری بدعنوانی کے مقدمے میں گواہی دینا شروع کر دی تھی اور اسرائیل نے شام کی فوج کو تباہ کر دیا تھا لیکن  ان کے حق میں عوامی رائے تب بھی ڈاؤن ہی ہے۔

نتن یاہو کی اپنے ممکنہ حریفوں کے مقابلے میں موافق درجہ بندی مستحکم رہی، وزیر اعظم آرام سے اپنے تمام حریفوں سے آگے ہیں سوائے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے، جو   مقبولیت میں نیتن یاہو کے تقریباً برابر  چل رہےہیں۔

ٹی وی پول کے مطابق اگر آج انتخابات ہوئے تو لیکوڈ 25 سیٹیں جیت لے گی۔ اس کے بعد جنگی کابینہ کے سابق رکن بینی گینتز کی سینٹرسٹ نیشنل یونین پارٹی 19 سیٹوں کے ساتھ اور اپوزیشن لیڈر یائر کی یش عتید 16 سیٹوں کے ساتھ، جب کہ سابق وزیر دفاع ایوی گڈور۔ لبرمین کی عقابی سطح کے سیکولر خیالات کی پارٹی اسرائیل بیتینو  13 نشستیں حاصل کریں گی۔ 

 اور دی ڈیموکریٹس – بائیں بازو کی میرٹز اور لیبر پارٹیوں کا اتحاد جس کی قیادت میں آئی ڈی ایف کے سابق جنرل یائر گولن کر رہے ہین، ان کو 11 سیٹیں ملیں گی۔

دونوں شاس Shas، ایک Sephardic الٹرا آرتھوڈوکس پارٹی جس کی قیادت نیتن یاہو کے اتحادی آریہ دیری کر رہے ہیں، اور قومی سلامتی کے وزیر Itamar Ben Gvir کی الٹرا نیشنلسٹ Otzma Yehudit کو نو سیٹیں مل سکنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، اور اتحاد کی اشکنازی حریدی جماعت متحدہ تورہ یہودیت کو آٹھ نشستیں حاصل ہوں گی۔

رائے شماری میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ دو سیکولر اکثریتی عرب جماعتوں کا اتحاد ہدش طلال جس میں نیتن یاہو کے حامی یا مخالف پارلیمانی بلاکس کے ساتھ اتحاد نہیں ہے، کو پانچ نشستیں حاصل ہوں گی،  اور غالباً اتنی ہی نشستیں ایم کے محمود عباس کی قیادت میں ایک زیادہ مذہبی عرب جماعت راعم کو ملیں  گی۔ محمود عباس گزشتہ اتحاد کا حصہ تھے۔

Captionی ش عتید کے رہنما یائر لپڈ (ایل)، یامینا کے رہنما نفتالی بینیٹ (سی) اور راعم کے رہنما منصور عباس نے 2 جون 2021 کو اتحادی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ (بشکریہ راعم)

سروے میں یہ بھی سامنے آیا کہ درج ذیل جماعتیں  اسرائیل کے قوانین کے مطابق  پارلیمنٹ کی نشست حاصل کرنے کے لئے درکار کم سے کم ووٹوں کی حد سے گزرنے میں ناکام رہیں گی:  نیو ہوپ، وزیر خارجہ گیڈون ساعر کی قیادت میں دائیں بازو کی جماعت، جس کے پاس اس وقت چار نشستیں ہیں۔ مذہبی صیہونیت، آبادکاروں کی حامی جماعت جس کی سربراہی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کر رہے ہیں، جس کے پاس اس وقت سات نشستیں ہیں۔ اور سخت گیر عرب قوم پرست جماعت بلاد، جو گزشتہ انتخابات میں بھی انتخابی حد کو توڑنے میں ناکام رہی تھی۔

12 چینل کے سروے کے نتائج کے مطابق، موجودہ اتحاد میں شامل جماعتوں - لیکود، شاس، یو ٹی جے، اوتزمہ یہودیت، مذہبی صیہونیت اور نیو ہوپ - کو مل کر 51 نشستیں حاصل ہوں گی، جبکہ وہ جماعتیں جنہوں نے پچھلی حکومت کی حمایت کی تھی - نیشنل یونٹی، یش عطید، اسرائیل۔ بیتینو، دی ڈیموکریٹس اور راعم کے پاس نئی کنیست میں 64  ارکان ہوں گے، جو کہ غیر منسلک پارٹی ہداش تال کے بغیر پارلیمانی اکثریت کے لیے کافی ہیں۔


سروے میں کہا گیا ہے کہ اگر بینیٹ اپنی hypothetical slate  پر چلتے ہیں تو نتن یاہو کا حامی بلاک اور بھی سکڑ جائے گا۔

ایسی صورت میں لیکود کو 23 سیٹیں ملیں گی۔ بینیٹ کی پارٹی 22، نیشنل یونین 11، یش عطید 11، ڈیموکریٹس 10، شاس نو، یسرائیل بیتینو آٹھ، یو ٹی جے آٹھ، اوزمہ یہودیت آٹھ، ہداش طلال پانچ اور رام پانچ۔ مجموعی طور پر، نتن یاہو کے حامی بلاک کو 48 نشستیں ملیں گی، جب کہ وزیر اعظم کی مخالف جماعتوں کو 67 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہوگی، اور ہداش طلال کو پانچ نشستیں ملیں گی۔

نفتالی بینٹ کی متبادل وزیراعظم کی حیثیت سے قبولیت

نفتالی بینیٹ نیتن یاہو کے واحد حریف بھی تھے جن کی وزیر اعظم بننے کی قابلیت موجودہ وزیر سے مماثل تھی۔ ہر ایک نے 37% جواب دہندگان کی حمایت حاصل کی جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے پریمیئر کے لیے دونوں میں سے کس کو ترجیح دی۔ مزید 22 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہوں نے کسی کی بھی حمایت نہیں کی، اور 4 فیصد نے کہا کہ وہ نہیں جانتے۔

اس کے برعکس، نیتن یاہو کے جواب دہندگان میں گینتز  نے 39%-29% اور لیپڈ نے 40%-27% کی قیادت کی۔

نیشنل یونٹی پارٹی کے سربراہ بینی گینتز 4 دسمبر 2024 کو یروشلم میں کنیسٹ میں ایک پلینم اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ (چیم گولڈبرگ/فلیش90)
سروے کے نتائج بڑے پیمانے پر دوسرے حالیہ پولز کے ساتھ ٹریک کیے گئے۔

تاہم، جمعرات کو دائیں بازو کے آؤٹ لیٹ چینل 14 کی طرف سے شائع ہونے والے ایک آؤٹ لئیر پول میں نتن یاہو کے لیکوڈ کو 34 سیٹیں حاصل ہوتی دکھائی دیتی ہیں – جو رنر اپ نیشنل یونین کے مقابلے دوگنی سے بھی زیادہ ہیں، جسے اس چینل 14 کے پول کے مطابق 14 سیٹیں حاصل ہوں گی۔ پول، جس میں ممکنہ متبادل بینیٹ کے بارے میں نہیں پوچھا گیا تھا، اس پول نے نتن یاہو کے حامی بلاک کو 63 سیٹوں پر برتری دکھائی، جو کہ اکثریت کے لیے کافی ہے۔

اشتہار
چینل 12 کا سروے مانو گیوا کی مڈگام پولنگ فرم نے کروایا تھا، اور چینل 14 کا سروے شلومو فلبر کی ڈائریکٹ پولز فرم نے کروایا تھا۔ کسی بھی نیٹ ورک نے اپنا نمونہ سائز یا غلطی کا مارجن فراہم نہیں کیا۔

اسرائیل کے اگلے انتخابات اکتوبر 2026 میں ہونے والے ہیں، لیکن اس سے پہلے بھی اگر حکمران اتحاد ٹوٹ جاتا ہے تو الیکشن کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں۔  یا  نیتن یاہو خود بھی اسنیپ ووٹنگ کی کوشش کر سکتے ہیں۔