سٹی 42 : وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی کاربن کا صرف ایک فیصد اخراج کرتاہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے۔
رومینہ خورشید عالم نے پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق قومی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ملک کے مختلف سماجی اقتصادی شعبے گلوبل وارمنگ کا شکار ہیں، ان میں زراعت، توانائی، پانی، صحت اور تعلیم جیسے شعبے شامل ہیں، طویل اور شدید خشک سالی اور سیلاب زراعت کو متاثر کرتے ہیں، 2022 کے تباہ کن سیلاب سے 30 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افراد زر جیسے شدید اقتصادی چیلنجز سے دوچار ہے۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ سال 2030 تک موسمیاتی فنانس میں 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، محدود بجٹ اور تکنیکی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے ہم نے اہم پیش رفت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی بحران کا فوری اور عزم کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔