ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خبردار ، ہوشیار!!آڈیوز کی ویڈیوز بھی موجود ہیں

خبردار ، ہوشیار!!آڈیوز کی ویڈیوز بھی موجود ہیں
سورس: City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

گندی فلمیں ، آڈیوز،برہنہ تصاویر،حسینوں کی آواز

بعد سیاست کے میرے موبائل سے یہ سامان نکلا  

 (عامر رضا خان) یہ سب سیاست میں جاری ہے جس کا بھی موبائل پکڑا گیا اُس میں ایسا ہی مواد ہے، اتنا گندا اتنا بیہودہ کہ ہم کسی کو بتا بھی نہیں پاتے لیکن کیا کریں اس سوشل میڈیا کا کہ اُس نے بظاہر بھلے چنگے فطری انسان سمجھے جانے والے قد آور سیاستدانوں کو بھی سربازار رسوا کر ڈالا، ایک کے بعد ایک آڈیو میدان میں لائی جارہی ہے کبھی بشریٰ بی بی کی اور اب عمران خان کی دو آڈیوز ریلیز کردی گئیں ہیں اس سے پہلے بھی کچھ سیاستدانوں کی آڈیو اور کچھ کی ویڈیوز جاری کی گئیں ہیں کون جاری کررہا ہے لیکن ان کو پھیلانے اور عوام الناس کے بچے بچیوں تک یہ آڈیو ویڈو پہنچائی جارہی ہیں اب 48 گھنٹے پہلے  چیئرمین  تحریک انصاف کے بھاشن کو نہ گزرےتھے کہ اُن کی دو مبینہ آڈیوز ریلیز کردی گئیں ہیں جو اس وقت سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن چکی ہیں ان آڈیوز میں سے پہلے ایک آڈیو کی بات کرلیتے ہیں جس میں مبینہ طور پر  عمران خان شاعری کی زبان میں کہہ رہے ہیں " آجا پردیسیا واسطہ ای پیار دا آجا تینوں اکھیاں اڈیکدیاں " کا راگ الاپ رہے ہیں جبکہ خاتون اپنی مصروفیت پر اگلے روز آنے کا وعدہ کر رہی ہیں یہ صرف آڈیو ہے اس کے ساتھ ویڈیو شامل نہیں ہے لیکن وافقان حال کا کہنا ہے کہ اس آڈیو کے اگلے روز جو کچھ ہوا اس کی ویڈیو موجود ہے جو وقت آنے پر ریلیز کی جائے گی ابھی تو صرف ٹریلر کا بھی ٹیزر جاری کیا گیا ہے پکچر ابھی باقی ہے میرے دوست ۔

اس آڈیو لیک کی دوسری مبینہ آڈیو اتنی گندی اور بیہودہ ہے کہ اس کی آواز میں کہے گئے الفاظ سے بھی گھن آتی ہے یہ آڈیو ٹرانسکریپ کی جائے تو آپ اسے اپنے گھر والوں میں تو کیا دوست احباب میں بھی سُن نہیں سکتے لیکن کیا کریں صحافت کی پروفیشنل مجبوریوں کے باعث یہ آڈیو سننا پڑی چند دوستوں نے اس کا وٹس ایپ بھی بجھوایا جس کوابھی تک کھولا نہیں لیکن جب اپنے ذرائع کے گھوڑوں کو آواز کی تصدیق کے لیے بھگایا تو خبر یہ آئی کہ یہ صرف آڈیو نہیں ہے اس کی ویڈیو بھی موجود ہے آڈیو میں موجود دونوں کردار اس مبینہ مکروہ کھیل کھیلنے سے پہلے ڈرگز کا استعمال کرتے ہیں اور ڈرگ بھی ایسا کہ اُس کے بعد انسان ، انسانیت سے نکل کر حیوانیت میں چلا جاتا ہے اور یہ انسان نما حیوان وہ کچھ کر گزرتے ہیں جس کا ذکر یہاں نہیں کیا جاتا میں نے اپنے ایک سرس سے بات کی کہ یہ آڈیو کیوں ریکارڈ کی گئی تو اُن کا کہنا تھا آپ سے کس نے کہا کہ یہ آڈیو ریکارڈ کی گئی تھی بھائی یہ تو 25 منٹ کی ویڈیو ہے جسکی صرف آڈیو سامنے لائی گئی ہے اور اس طرح کی مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں جس میں صوتی اثرات کو ہی صرف پہلے مرحلے میں نکالا جائے گا اور اگر ضرورت ہوئی تو ویڈیوز بھی جاری کی جائیں گی ۔

میرے لیے یہ چونکا دینے والی بات تھی میں نے کہا بھائی اب جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے جعلی آڈیو بنانے میں وقت نہیں لگتا سافٹ وئیر مفت اور قیمتاً دستیاب ہیں اس لیے ان آڈیوز کو کسی بھی کورٹ میں چیلنج کرکے جھوٹ ثابت کیا جاسکتا ہے؟ لیکن بات کرنے والا دوست زور سے ہنسا اور اس نے کہا آپ کے خیال میں ان آڈیوز کی تصدیق کے لیے کوئی کورٹ جائے گا ، اگر چلا بھی جائے گا تو اسے جعلی ثابت کرانے کے لیے فرانزک کرایا جائے گا جسکے لیے جدید ترین لیبارٹریز امریکہ ، برطانیہ اور فرانس ،کینڈا کی لیبارٹریز میں ہوتا ہے اور اگر وہاں سے رپورٹ پازیٹیو آگئی تو پھر کیا ہوگا اس ڈر سے کوئی یہاں تک نہیں جائے گا اور پی ٹی آئی کی پارٹی نے مجموعی طور پر اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ان آڈیوز کی تردید نہیں کی صرف فواد چودھری کا یہ بیان آیا کہ باہر بیٹھا ہینڈلر فیک آڈیو بنانے سے آگے نہیں بڑھ رہے ۔

اگرفواد چودھری کو ان آڈیوز کے جعلی ہونے کا اتنا ہی یقین ہے تو انہیں کُھل کر سامنے آنا چاہیے اور ان آڈیوز کو چیلنج کیا جانا چاہیے تاکہ فرانزک ہو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا اس سے خان صاحب کی مذہبی ٹچ والی شخصیت بھی محفوظ رہ جائے گی ۔ یہ آڈیوز اب ایک الزام کی صورت چیئرمین تحریک انصاف کا پیچھا کریں گی اور اگر انہوں نے اپنے الفاظ کوپر قابو پانا نہ سیکھا تو پھر آڈیوز کے بعد ویڈیوز کے لیے تیار رہیں ۔

اس سارے منظر نامے میں ملک اخلاقی سیاست کے دیوالیہ پن کا شکار پورہا ہے ایسا نہیں ہے کہ یہ صرف ایک سیاستدان کی آڈیو ہے اور بھی ایسی ہی حسین ذلفوں کے اسیررہے ہیں اب لوگ سیاست کو ایک گالی ، ایک بیہودہ کلپ اور نا سُنی جانے والی آواز سے ذیادہ کچھ نہیں سمجھ رہے آڈیو، ویڈیو کے اس کھیل میں نوجوانوں کے اخلاق کا جنازہ نکالا جا رہا ہے وہ ان آڈیوز کو اصل سمجھیں یا جعلی لیکن یہ حقیقت ہے کہ اب تک دنیا بھر میں کروڑوں نوجوان ان آڈیوز کو سُن چکے ہیں اور اس میں کی گئی اخلاقی گراوٹ کو محسوس کررہا ہے ،اس آڈیو کی تصوراتی مںطر کشی کی جارہی ہے اور اُس نشے کو تلاش کیا جارہا ہے جس میں انسان حیوان بن جاتا ہے یہ معاملہ اب رکنا چاہیے اور اس کی ابتداء و انتہا عمران صاحب کے ہاتھ میں ہے اور اگر روکا نہ گیا تو پھر پاکستانی سیاست اور ان پر عوام کے اعتماد پر اناللہ وانا الہٰ راجعون پڑھ لینا چاہیے ۔