لاہور: گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کردی۔
گورنر پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے، مراسلے کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ لیں گے۔
مراسلےکا متن کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی پارٹی صدر چوہدری شجاعت کا اعتماد کھوچکے ہیں، مشہور ہےکہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے درمیان گزشتہ چند ہفتوں سے شدید اختلافات ہوگئے ہیں، یہ اختلافات وزیراعلیٰ کی جانب سے خیال احمد کو کابینہ میں شامل کرنے کے بعد واضح ہوگئے ہیں۔عمران خان نے عوامی سطح پر اعلان کیا کہ انہیں وزیرکی تقرری اور وزیراعلیٰ کےاقدامات کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔
مراسلے مطابق حکمران اتحاد کے اندر دراڑ کا تازہ ترین مظہر وزیراعلیٰ سےتلخ کلامی کے بعد سردار حسنین بہادر دریشک کا کابینہ سےاستعفیٰ دینا ہے، وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی نے 4 دسمبر کو ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ آئندہ مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، وزیراعلی کا یہ بیان پی ٹی آئی کی پارٹی پالیسی کےخلاف تھا جس پر 2 اراکین مستعفی بھی ہوگئے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہےکہ 17 دسمبرکو وزیراعلیٰ نےسابق آرمی چیف کے خلاف کمنٹس دینے پر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا، پنجاب اسمبلی کے ایوان میں حکومتی اتحاد اور اپوزیشن اتحاد میں بہت کم عددی فرق ہے، بطورگورنر اس بات پرمتفق ہوں کہ وزیراعلیٰ پرویز الہٰی ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھوچکے ہیں، اس لیے آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبرکو شام 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں، اجلاس میں وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا بھی کہنا ہےکہ عدم اعتماد کے بعدگورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتمادکا ووٹ لینےکا بھی کہہ دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ کو اعتمادکا ووٹ لینےکا کہاگیا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم انتخابات کے لیے بھی تیار ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں اسمبلیاں مدت پوری کریں۔ان کا کہنا تھا کہ آئین میں درج ہےکہ تحریک عدم اعتماد جمع ہوجائے تو اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کو بدھ شام 4 بجے اعتمادکا ووٹ لینا ہوگا۔
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی، اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔