کھوکھر برادران کیخلاف مقدمہ درج

20 Dec, 2020 | 03:12 PM

Sughra Afzal

(سٹی 42) ایل ڈی اے حکام نے آپریشن میں مداخلت کرنے پر کھوکھر برادران کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا، مقدمے میں ملک افضل کھوکھر، ملک شفیع کھوکھر سمیت 150 افراد کو نامزدکیا گیا۔

ذرائع کے  مطابق کھوکھر پیلس پر ایل ڈی اے آپریشن میں مداخلت پر ایل ڈی اے حکام نے کھوکھر برادران کیخلاف تھانہ نواب ٹاؤن میں مقدمہ درج کرا دیا، مقدمہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایل ڈی اے محمد عمر کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں ملک افضل کھوکھر، ملک شفیع کھوکھر، ملک سیف الملوک کھوکھر، فیصل سیف کھوکھر، بلاول سیف،عمر سیف، فیصل افضل، طاہرجاوید، نعمان جاوید، نجیب جہانگیر، نبیل حبیب کھوکھر،اکمل عرف گوگا، منظور حسین، فیصل اشرف کھوکھر سمیت 150 افراد کو نامزد کیا گیا، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایل ڈی اے ٹیم غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے کیلئے پہنچی تھی، مقدمے میں نامزد افراد نے روڈ بلاک کر کے مزاحمت کی، ملزمان کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات ایل ڈی اے شعبہ ٹاؤن پلاننگ نے بھاری مشینری کے ہمراہ کھوکھر پیلس کے عقبی راستے پر دو مرلہ اراضی واگزار کرانے کا آپریشن لانچ کیا، ایل ڈی اے کے ہمراہ دو ریزور پولیس بھی تھی۔ ایل ڈی اے نے بھاری مشینری سے کھوکھر پیلس کے عقبی کیٹ سے ملحقہ دو مرلہ پر دیوار گرانے کی کوشش کی تو علاقہ مکین بڑی تعداد میں پہنچ گئے، کھوکھر پیلس کے عقبی گیٹ کو ڈبل کیبن لگا کر بند کردیا گیا، شدید احتجاج اور نعرے بازی پر ایل ڈی اے کو آپریشن ملتوی کرنا پڑا۔

(ن) لیگ کے ایم پی اے ملک سیف الملوک کھوکھر نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے آپریشن میں کوئی مداخلت نہیں کی، یہ جو مرضی کرلیں ہم ڈرنے والے نہیں، بولے مقدمے پر مقدمہ درج کیا جارہا ہے، میرا موقف نہیں سنا جارہا، تمام زمین میری اپنی ملکیت ہے، اگر آپریشن کرنا تھا تو دن کے وقت آتے، رات کو کیوں آئے کیا کسی چور کو پکڑنا تھا؟

انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، انہیں نواز شریف کا ساتھی ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، حکومت کو باز آنا چاہیئے، ورنہ ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔

 

ضلعی انتظامیہ کے مطابق کھوکھر برادران نے 46 کنال جگہ کو غیر قانونی طور پر کھوکھر پیلس میں شامل کر کے چار دیواری کی، 46 کنال جگہ کو غیر قانونی طور پر اس موضع کا اشتمال ختم ہونے کے بعد 2014 میں اس کی قائمی کروائی گئی، اس موضع کا اشتمال 2013ء میں ختم ہو چکا تھا۔

کلکٹر اشتمال کے حکم کے مطابق کھوکھر برادران نے لوگوں کی 46 کنال جگہ کی قائمی غیر قانونی طور پر کروائی، 12 دسمبر 2020 کو کلکٹر اشتمال کے حکم کے مطابق 46 کنال جگہ کی قائمی کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔

مزیدخبریں