ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کافی دنوں کے بعد خوش آئند فیصلہ آیا، بشریٰ بی بی کے وکیل کی گفتگو

Bushra Bibi, City42, May Nine Case, Adiala Jail , Police
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ارشاد قریشی: بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر  نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو مختلف بیانات کی روشنی میں نو مئی کے مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا، بیانات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں تھی، عدالت نے انہیں مقدمات سے ڈسچارج کر دیا۔ 

سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں کو بتایا کہ   آج انسداد دہشت گردی عدالت نے بشریٰ بی بی کے نو مئی کے 12 مقدمات کی سماعت کی۔  پولیس نے جمسانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی لیکن عدالت نے بشریٰ بی بی کو مقدمات سے ہی بری کر دیا اور جسمانی ریمانڈ کی درخواست خٓرج کر دی۔ سلمان صدر نے بتایا کہ عدالت کو تفصیلی دلائل  ابھی سننا  ہیں۔

سلمان صفدر کے مطابق استغاثہ نے تین بیانات عدالت کے سامنے رکھے جس میں بتایا گیا بشریٰ نو مئی میں ملوث تھی۔ ہم نے عدالت کے روبرو طویل دلائل دئیے ہیں۔ بشریٰ بی بی کو تمام مقدمات میں بری کردیا گیا ہے۔ کافی دنوں کے بعد عدالت کا ایک خوش آئند فیصلہ آیا ہے۔ عدالت نے استغاثہ کے شواہد کو مسترد کیا ہے

دونوں طرف سے دلائل دئیے گئےْ

سلمان صفدر کے مطابق عدالت نے کہا کسی ہمراہی ملزم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں۔ عدالت نے کہا نو مئی کے حملوں  کو ایک سال تین ماہ ہوچکے اب تک کیوں خاموشی رہی۔

سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ سائفر میں عمران خان بری ہوئے ابھی تک فیصلہ نہیں آیا۔ سرکار کی طرف سے آج چار پراسیکیوٹرز پیش ہوئے۔

ایک سوال کے جواب میں سلمان صفدر نے کہا کہ  سرکار کا حق موجود ہے وہ آج کے فیصلے کو کہیں بھی چیلینج کرے۔ میں نے کبھی کسی فیصلے پر تنقید نہیں میں پروفیشنل وکیل ہوں۔ انہوں نے کہا،  یہاں رات کے اندھیرے میں بھی فیصلے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے فیصلے سے بانی پی ٹی آئی کے مقدمات پر بھی فرق ضرور پڑے گا۔ 

قبل ازیں آج بدھ کے روز اڈیالہ جیل میں  9 مئی واقعات کے 12مقدمات میں بشری بی بی کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔  اڈیالہ جیل میں تفتیشی افسران کی درخواستوں پر سماعت  کیلئے بشری بی بی کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔

سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک اعجاز اصف کر رہےتھے۔  پولیس کی درخواستوں کی سماعت کے دوران پولیس نے 12مقدمات کی تفتیشی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ 

وکلاء صفائی نے پولیس درخواستوں کے خلاف دلائل  دیئے۔ بشری بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے۔  فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے 
بشری بی بی کو نو مئی کے بارہ مقدمات سے ڈسچارج کر دیا ۔