عظمت مجید: لاہور کے گنگا رام ہسپتال مین پانچ سالہ معصوم بچی کو حیوانی جنون کا نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے اہلکار کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے نوکری سے نکال دیا، ملازم کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی آغاز کر دیا گیا۔
شہر کے سرکاری ہسپتالوں میں بھی اب نوعمر بچےبھی حفوظ نہیں رہے۔گنگارام ہسپتال میں پانچ سال کی بچی کو ریپ کرنے کی بھیانک کوشش اس وقت سامنے آئی جب متاثرہ بچی کے شور مچانے سے قریب موجود لوگ متوجہ ہو گئے، انہوں نے درندگی اختیار کرنے والے ملازم کو پکڑ کر پارا پیٹا۔ اس دل دہلا دینے والے واقعہ کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سہپتال کی انتظامیہ نے اپنے ملازم کو بچانے کی کوشش کی اور بچی کی والدہ کے بیان کو جھٹلایا۔ ہسپتال انتظامیہ چائلڈ ابیوز کے اس بھیانک واقعہ پر پردہ ڈالتی رہی لیکن بچی کی والدہ نے ٹھریری درخواست دے دی۔ بعد مین میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ انہوں نے اس کوشش میں ملوث ملازم عابد کو برطرف کر دیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
متاثرہ بچی کی والدہ نے ہسپتال انتظامیہ کوبیان جمع کروادیا تھا جس مین انہوں نے بتایا کہ ان کی 5 سالہ بچی کے ساتھ ہسپتال کا عابد نامی ملازم زیادتی کرنے کی کوشش کررہاتھاکہ بچی نے شورمچادیا۔جس پر موقع پر لوگوں نے ملازم کو پکڑ کر مارا پیٹا۔
ایم ایس گنگارام ہسپتال ڈاکٹر حافظ معین کاکہناہے کہ انہوں نے اس افسوسناک واقعہ پر بھرپور ایکشن لیا۔جیسے ہی اطلاع ملی ملازم کو ہسپتال سے فارغ کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ۔