ثمرہ فاطمہ: لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی ایل ڈبلیو ایم سی کے ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور نوکری سے برطرف کیے جانے پر پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے پہنچ گئے۔ ہاتھوں میں پلے کارڈ تھامے ملازمین نے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ایل ڈبلیو ایم سی کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور نوکری سے برطرف کیے جانے پر پیر کے روز لاہور پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج میں شامل ملازمین نے اپنے مطالبات پلے کارڈز پر لکھ کر یہ پلے کارڈ ہاتھوں مین اٹھا رکھے تھے، ملازمین کا کہنا تھا کہ بغیر نوٹس دیئے اور کسی وجہ کے بغیر ہمیں نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
ملازمین نے بتایا کہ انہیں تین چار ماہ سے تنخواہیں بھی نہیں دی گئیں۔ تنخواہیں نہ ملنے پر گھروں میں فاقے ہیں، بیماروں کیلئے دوا خریدنے کی استطاعت نہیں رہی۔ بعض ورکرز کو چھ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔
احتجاج کرنے والے ملزمین کے لیڈروں نے بتایا کہ لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کی انتظامیہ جنگل کا قانون چلا رہی ہے۔ "سرنڈر" کا لیبر قانون میں کوئی تصور نہیں، ایل ڈبلیو ایم سی انتظامیہ من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے کے لئے پہلے سے کام کر رہے ورکرز کو اپنے ریکارڈ میں"سرنڈر" کروا دیتی ہے۔ ورکرز نے بتایا کہ انتظامیہ کے لوگ اپنی کرپشن چھپانے کے" فیک حاضری" کا سٹنٹ کھڑا کر رہے ہیں۔ حاضری کیمرے سے لگتی ہے، یہ فیک نہیں ہوتی اس کے باوجود کام کرنے والے کارکنوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ورک فورس کی کمی کے باعث ہمارا ایک سینیٹری ورکر چار چار لوگوں کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انتظامیہ میں بعض لوگوں نے اپنے رشتہ داروں کو رکھنے کیلئےہمیں نکال دیا ہے۔ احتجاج کرنے والے ملزامین نے کہا کہ ہماری ارباب اختیار سے گزارش ہے کہ ہمارا معاشی قتل بند کیا جائے۔ جب تک تنخواہیں دے کر ہمیں بحال نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا ۔