گوگل نے منظور شدہ پرسنل لون ایپس کو پلے سٹور پر دوبارہ جگہ دے دی

20 Aug, 2023 | 05:02 PM

کلیم اختر: گوگل نے پاکستان میں پرسنل لون ایپلی کیشنز کیلئے نئی پالیسی متعارف کروا دی۔ ڈیجیٹل قرض فراہم کرنیوالی لائسنس یافتہ نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کا ریگولیٹری فریم ورک اور دیگر معیارات پر عمل درآمد کا آڈٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

اب گوگل پاکستان مں کام کرنے کی متمنی کسی پرسنل لون ایپلیکیشن کو  پاکستان کے سرکاری ریگولیٹر ایس ای سی پی سے تصدیق کے بعد ہی پلے سٹور پر جگہ دےگا۔
ایس ای سی پی کی منظور شدہ ایپلی کیشن کے لئے صارف کو قرض کے چارجز ، قرض کی مدت، قسطوں اور دیگر چارجز کی واضح معلومات فراہم کرنا لازمی قرار دیا ہے۔  ڈیجیٹل قرض فراہم کرنیوالی لائسنس یافتہ نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کا ریگولیٹری فریم ورک اور دیگر معیارات پر عملدرآمد کا آڈٹ بھی کیا جائے گا اور آڈٹ میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے حوالے سے ممکنہ ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں وغیرہ کا جائزہ لیا جائے گا۔ ڈیجیٹل قرضوں کا 95 فیصد فراہم کرنے کے حوالے سے بھی لائسنس یافتہ نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کا جائزہ لیا جائے گا ۔ لائسنس یافتہ این بی ایف سیز اور منظور شدہ لون ایپس کے خلاف کمپلنٹ پورٹل پر شکایت بھی درج کروائی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز پہلےسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے صارفین کے تحفظ کے پیش نظر گوگل اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے تعاون سے گوگل اور ایپل کے پلے اسٹور پر دستیاب 120 غیر قانونی لون ایپس کو بند کروا دیا تھا۔

چند ماہ پہلے پاکستان میں غیر قانون پرسنل لون ایپس کا رجحان آیا جس میں صارفین کو گمراہ کن معلومات فراہم کرنے، ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں اور وصولی کے غیر موذوں طریق کار بارے میں سنگین شکایات موصول ہوئیں۔

ایس ای سی پی نے پاکستان میں آپریٹ کرنے والی لون ایپلیکیشنز کی جانب سے صارفین کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شکایات صحیح نکلنے پر ان ایپس کے خلاف حکومت سے کارروائی کی سفارش کی جس کے بعد  بڑے پیمانہ پر قانونی کارروائی کے دوران متعدد گرفتاریوں کے بعد تمام ایپس پر پابندی ہی لگا دی گئی تھی۔ اب گوگل نے نئی پالیسی کے تحت پاکستان میں لون ایپس کے کام کرنے کا راستہ دوبارہ کھولا گیا ہے۔ 

مزیدخبریں